چیف جسٹس فل کورٹ بنائیں، خود کو الگ کرنیوالے ججز کو شامل نہ کریں تو فیصلہ قبول ہو گا، وزیراعظم

3  اپریل‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پوری اتحادی حکومت نے موجودہ بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا،کاش چیف جسٹس اس بات کا خیال کریں اور فل کورٹ تشکیل دیں تو فیصلہ قوم کو تسلیم کرنے میں ذرا بھی دقت نہیں ہوگی،موجودہ بینچ سے فیصلہ کروانا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے،کرمنل کیسز میں

انصاف پسند جج کے ہاتھوں کے جیل کاٹنا بہت تحقیر کی بات ہے، کیا ہمارے خلاف جو بے بنیاد کیسز تھے، کیا ہم ضمانت کی حد تک سرخرو ہو کر آئے ہیں یا پھر خدانخواستہ ہم بے عزت ہو کر آئے ہیں، پوچھنا چاہتا ہوں ایک ایسا جج جس کے خلاف بہت حد تک سخت الزامات لگے ہیں، آپ کو ساتھ بٹھا کر قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، ہائی کور ٹ میں عمران خان کے وکیل نے کہا ان کی اہلیہ پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں، اگر یہ بات ہے تو مریم نواز بھی تو پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں، اس کو جیل سے گرفتار کیا گیا، یہ دہرا معیار پاکستان کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیگا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری اتحادی حکومت نے موجودہ بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، کاش چیف جسٹس اس بات کا خیال کریں اور فل کورٹ تشکیل دیں تو وہ فیصلہ قوم کو تسلیم کرنے میں ذرا بھی دقت نہیں ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ بینچ سے فیصلہ کروانا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں چند روز قبل اسمبلی میں تقریر کی، اس کے اگلے دن چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کئی لوگ جیلیں کاٹ کر اسمبلی میں تقریریں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک مؤقف اور سوچ کیلئے جیل کاٹنے کے واقعات سے تاریخ بھری پڑی ہے، کرمنل کیسز میں انصاف پسند جج کے ہاتھوں کے جیل کاٹنا بہت تحقیر کی بات ہے، عمران نیازی کے پاس صرف ایک بات تھی کہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو جیلوں میں بھجوایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی کے توسط سے چیف جسٹس سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرے بارے میں یا دوسروں کے بارے میں تو آپ نے فرما دیا کہ آج اسمبلیوں میں تقریریں کرتے ہیں، انہوں نے جیلیں کاٹیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے خلاف جو بے بنیاد کیسز تھے، کیا ہم ضمانت کی حد تک سرخرو ہو کر آئے ہیں یا پھر خدانخواستہ ہم بے عزت ہو کر آئے ہیں، میں چیف جسٹس سے یہ ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک ایسا جج جس کے خلاف بہت حد تک سخت الزامات لگے ہیں،

آپ کو ساتھ بٹھا کر قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے خلاف تو عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے بے بنیاد الزامات لگائے، پھر میرٹ پر ضمانتیں لے کر یہ لوگ اس ہاؤس میں آئے ہیں، بطور عوام کے نمائندے ہمارا حق ہے کہ ہم ان کی ترجمانی کریں، چیف جسٹس نے ایسے شخص کو ساتھ بٹھایا جس کے خلاف کرپشن کے سخت ترین الزامات لگے ہیں، یہ عدل کا ملک میں سب سے بڑا ادارہ ہے ، آپ دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ مجھے اگر کوئی بات کرنی ہے تو سب سے پہلے میں اپنے گریبان میں جھانکوں گا،

یہ ہی قانون سب پر لاگو ہوتاہے، چیف جسٹس اس پنڈورا بکس کا ذکر کردیتے جو عمران خان حکومت نے ایف آئی اے میں درج مقدمے کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو بھجوایا، اس میں اللہ نے سرخروں، انہوں نے میرے خلاف ڈیلی میل میں جھوٹی خبر چھپوائی، چیف جسٹس کا ذکر کردیتے، ان کو یہ چیزیں یاد نہیں رہیں، ان کو یہ یاد رہا کہ میں جیل گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈبل اسٹینڈرز، یہ دہرا معیار نہیں چلے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ان کی اہلیہ پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں، اگر یہ بات ہے تو مریم نواز بھی تو پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں، اس کو جیل سے گرفتار کیا گیا، یہ دہرا معیار پاکستان کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیگا، ا?ج بھی وقت ہے ورنہ ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں گے اور آنے والی نسلیں تاریخ میں ہمیں کسی اور نام سے یاد کریں گی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…