وزیراعظم شہباز شریف نے اشارہ دے دیا کہ نہ عمران خان سے بات ہو گی نہ جلدی الیکشن ہوں گے

12  دسمبر‬‮  2022

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنا سیاسی اثاثہ اس لئے داؤ پر نہیں لگایا کہ فوری چلے جائیں، عمران خان فراڈیا، جھوٹا، انا پرست اور محسن کش ہے، عمران خان کا دل پتھر ہے، عمران خان سے کیا مذاکرات کریں، اس طرح وزیراعظم نے اشارہ دے دیا ہے کہ نہ عمران خان سے بات ہو گی نہ جلدی الیکشن ہوں گے،

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے آخری دنوں میں ہمارے لیے کانٹے بچھا کر گئے، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ کی صورتحال سے بچا لیا ہے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدر سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی،تالی ایک نہیں، دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، ہم پاکستان کی خاطر تمام اختلافات بھلا سکتے ہیں، پاکستان کیلئے ایک کیا سو قدم بھی آگے بڑھا سکتے ہیں،برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں میرے خلاف 2سال تک تحقیقات ہوتی رہیں، پاناما میں نواز شریف کا دو ردورتک نام نہیں تھا، ڈیلی میل کے مجھ پر الزامات کے بعد معافی بھی عیاں ہوگئی،معافی مجھ سے نہیں 22کروڑ عوام سے مانگی گئی ہے،سعودی ولی عہد نے گھڑی دے کر عمران نیازی کو نہیں،پاکستان کے عوام کو عزت دی، عمران خان نے تحفے میں ملی خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ دی، عمران اور حواریوں نے الزامات لگانے کے سوا کچھ نہ کیا، کوئی الزام ثابت نہ کر سکے، سابق وزیر اعظم نے صرف گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا،آئی ایم ایف نے پتا نہیں کہاں کہاں انگوٹھے لگوائے،سخت شرائط کے بعد آئی ایم ایف پاکستان کو قرضہ دینے پر راضی ہوا،باجوہ صاحب ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، ان کو چین سے زندگی بسرکرنے دیں،باجوہ صاحب عمران خان کے محسن تھے، عمران خان محسن کش نکلے۔ پیر کو یہا ں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے مجھ پر، نواز شریف اور میرے خاندان پر جھوٹے الزامات عائد کرکے بدنام کرنے کی بدترین کوشش کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور میرے خاندان پر بے بنیاد الزامات عائد کرکے پاکستان کے اندر اور بیرون ملک بدنام کرنے کی بدترین اور گھٹیا کوشش کی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو دی گئی سزا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ سے معاملہ اقامہ تک چلا گیا کیونکہ پانامہ میں نواز شریف کا نام نہیں تھا اس لیے اقامہ کا کیس بنایا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقامہ کا معاملہ آنے کے بعد بہت گند اچھالہ گیا اور اس وقت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی کا بیان بھی چلا تھا، لہذا سچ کو آنچ نہیں آتی اور من گھڑت بات کبھی چھپ نہیں سکتی۔انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے برطانیہ کی نیشنل کرائیم انویسٹی گیشن ایجنسی کو بہت سے دستاویزات فراہم کیے

جس میں دو برس تک تحقیقات ہوتی رہی مگر اللہ تعالی نے پاکستان کی عزت رکھی۔ڈیلی میل اخبار کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی اور شہزاد اکبر کو علم تھا کہ اس سے شریف خاندان کی بدنامی تو ہوگی مگر پاکستان کی بھی بدنامی ہوگی مگر وہ پتھر دل کی طرح اس سوچ کے حامل تھے کہ پاکستان کو نقصان پہنچتا ہے تو کوئی بات نہیں شریف خاندان کو پوری دنیا میں رسوا کرو۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس برطانوی ادارے نے 2008 سے 2018 تک 6 سو ملین پانڈ دیے تھے جس کی زیادہ رقوم پنجاب میں آئیں تھیں اور شفاف طریقے سے خرچ ہوئیں مگر عمران نیازی کا مقصد یہ تھا کہ لاکھوں پانڈ شہباز شریف کے بچے لے گئے اور یہ بات ڈیلی میل اخبار کے آرٹیکل کا حصہ ہے جس میں لکھا گیا تھا کہ شہزاد اکبر نے صحافی ڈیوڈ روس کو پاکستانی جیلوں کی سیر کرائی اور وہاں قید لوگوں سے ملایا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ڈیلی میل اخبار میں اسٹوری شائع ہونے کے بعد 14 جولائی 2019 کو عمران نیازی کے حکم پر تحریک انصاف کے وزرا کی ایک یلگار تھی جو اس بات پر لگے ہوئے تھے کہ چور اور ڈاکو پاکستان کا پیسہ کھا گئے۔انہوں نے کہا کہ اس کے اگلے دن اتوار کے روز چھٹی کے باوجود بھی برطانیہ کے سرکاری ادارے نے وضاحت دی کہ ایسی کوئی بات نہیں اس میں کوئی حقیقت نہیں مگر عمران نیازی اور دیگر لوگوں کے دبا پر اس بیان کو 6 گھنٹوں تک مخر کروایا گیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس صورتحال کا نتیجہ یہ نکلا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی رسوائی ہوئی اور یہ پیغام دیا گیا کہ پاکستان کو امداد، مالی معاونت کی رقوم اور گرانٹ مت بھیجی جائے کیونکہ وہاں ڈاکو بیٹھے ہیں جو یہ رقوم کھا جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد میں نے ان کو قانونی نوٹس بھیجا جس کے بعد تین برس تک وہ شنوائی لیتے رہے اور باالآخر انہوں نے غیر مشروط معافی مانگی مگر یہ معافی انہوں نے پاکستانی کے 22 کروڑ عوام سے مانگی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک طرف ڈیلی میل نے غیر مشروط معافی مانگی جو کہ ان ماں اور بچوں کی دعاں کو ثمر تھا جن کی ان پیسوں سے خدمت کی تھی۔انہو ں نے کہا کہ دوسرے طرف صورتحال کچھ یہ ہے کہ سعودی عرب کے وزیراعظم سلمان بن محمد نے ایک ہی گھڑی بنوائی تھی جس میں خانہ کعبہ کا ماڈل تھا اور وہ گھڑی پاکستانی عوام کی عزت کے لیے عطیہ کے طور پر دی گئی تھی مگر وہ گھڑی بیچھ کر عمران نیازی نے پاکستان کو سرعام بدنام کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں تعین کرنا چاہیے کہ

کس طرح ایک شخص نے پاکستانی معیشت کو تباہ کیا، خارجی تعلقات کو برباد کیا اور بہترین برادار ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی زیرو پر لے آیا اور دن رات جھوٹ بولتا رہا۔انہوں نے کہا کہ فنانشل ٹائمز میں عمران خان کے خلاف اسٹوری شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ شوکت خان کے نام پر اربوں ڈالرز عطیہ وصول ہوا اور وہ پیسہ سیاست پر خرچ کیا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ میرے سامنے مریم نواز کو گرفتار کیا گیا، جب وہ کوٹ لکھپت جیل اپنے والد سے ملاقات کرنے آئیں تو وہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا مگر اللہ کے کرم سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کو کلین چٹ مل گئی۔

انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو شرم اور خیال نہیں آیا کہ قوم کی بیٹیوں کو اس طرح رسوا کرنے کی کوشش کی جس طرح آصف زرداری کی بہت فریال ٹالپور کو عید کی رات گرفتار کیا گیا مگر اپنی بہن کو این آر او دے دیا لیکن میں ہوتا تو کبھی بھی ان کی بہن کو گرفتار نہ کرتا۔شہباز شریف نے کہا کہ جب میں نے مخلوط حکومت میں وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیا تو اس وقت معیشت کی صورتحال خراب تھی جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)اعتبار کرنے کے لیے تیار نہ تھا کہ پاکستان بات کرکے مقر جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایڑیاں رگڑیں

اور آئی ایم ایف نے پتا نہیں کہا کہاں دسخط اور انگوٹھے لگوائے اور اسی طرح آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پاکستان کو دیوالہ ہونے سے بچا لیا۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں مگر عمران نیازی نے مصنوعی طور پر تیل کی قیمتیں روک رکھیں تھیں اور عدم اعتماد تحریک کے پیش نظر اس نے ایک کانٹوں بھرا جال پھینکا کہ شاید آنے والی حکومت اس میں پھنس جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایسی صورتحال میں قیمتوں میں اضافہ کرتے وقت پوری اتحادی حکومت سمیت نواز شریف کو تکلیف تھی کہ نہ چاہتے ہوئے بھی ہمیں قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنا پڑ رہا ہے

مگر ہماری مجبوری تھی اور سیاست پر ریاست کو ترجیح دی ورنہ ہم بھی قیمتیں کم کرکے سیاست کو ترجیح دے سکتے تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے کھربوں روپے کی ضرورت ہے کیونکہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد سردی میں بیٹھے ہیں اسی طرح ہمیں چاروں طرف مشکلات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں لیکن ہر دن شوشہ چھوڑا جاتا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا مگر پاکستان کبھی دیوالیہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آپ (عمران خان)چاہتے ہیں کہ پاکستان دیوالیہ بنے اور ایسی حرکتیں بھی آپ نے ہی کیں تھیں کیونکہ اپنی بہن کو این آور دیا باقی سب کو کہا چور ہیں مگر عمران نیازی نے 50 ارب روپے کا سب سے بڑا فراڈ کیا اور کابینہ میں نہ اس کا لفافہ کھولا گیا اور نہ دکھایا گیا اسی طرح جس مقصد کے لیے وہ پیسہ آیا تھا وہ سپریم کورٹ میں چلا گیا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…