راشن کے بہانے ایک مجبور سیلاب زدہ بچی کے ساتھ دو دن تک اجتماعی زیادتی

1  ستمبر‬‮  2022

شہداد پور (مانیٹرنگ ڈیسک)سیلاب اور زلزلے کیوں نہ آئیں، سیلاب سے مرتے اور بے حال لوگوں کو دیکھ کر بھی لوگوں کو ترس نہ آیا، شہداد پور ضلع سانگھڑ میں سیلاب سے متاثرہ لڑکی سے دو دن تک اجتماعی زیادتی۔ سبزی لینے جانے والی لڑکی

کو رکشہ ڈرائیور نے کہاکہ آؤ میرے ساتھ تمہیں راشن دلواؤں گا، متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ مجھے راشن دلوانے کے بہانے رکشے والا لے گیا وہاں جا کر نشہ آور چیز پلا کر دو دن تک زیادتی کی گئی،ان کا نام لڑکی نے خالد اور گل شیر بتایا کہ وہ ذات کے مچھی ہیں۔ واضح رہے کہ جیکب آباد میں بارش و سیلاب سے 7 لاکھ 18 ہزار خواتین و بچے متاثر، 57 ہزار خواتین و بچے کیمپوں میں موجود، خوراک اور پینے کے صاف پانی کی قلت، متاثرین وبائی امراض مبتلا ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد ضلع میں حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کی وجہ سے ضلع بھر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں خواتین و بچے شامل ہیں، سماجی تنظیم سی ڈی ایف سے ملنے والی اعدادو شمار کے مطابق اس وقت ضلع کی 70 فیصد خواتین اور 73 فیصد بچے بارش و سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن میں 3 لاکھ 46ہزار خواتین اور 3 لاکھ 71 ہزار بچے شامل ہیں جبکہ مختلف کیمپوں میں اس وقت 22 ہزار 300 خواتین اور 34 ہزار 700 بچوں نے پناہ لی ہوئی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جیکب آباد میں بارش و سیلاب سے متاثر ہ 7 لاکھ سے زائد خواتین و بچے وبائی امراض کا شکار ہوسکتے ہیں جن کے لیے ادویات کی ضرورت ہوگی،

متاثرین پانی سے ہونے والی بیماریوں اسہال، ہیضہ، الرجی، بخار، جلدی امراض اور پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں اس لیے سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کسی بڑے انسانی المیے سے بچا جاسکے، سماجی تنظیم سی ڈی ایف کی لیزا خان کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والی خواتین و بچے اس وقت سخت اذیت سے بھری زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں،

بچے و خواتین غذائی قلت، پینے کا صاف پانی اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف وبائی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں پناہ لینے والی خواتین کے ساتھ کئی مسائل درپیش ہیں جن میں بیت الخلا ایک بڑا مسئلہ ہے، خواتین رفع حاجت کے لیے رات کا انتظار کرتی ہیں تاکہ اندھیرا ہو تو وہ اپنی رفع حاجت پوری کریں رات کے وقت بھی کچھ خواتین مل کر دور جاکر ایک چارپائی کھڑی کرکے اس کی آڑ میں بیٹھ جاتی ہیں،

جبکہ صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے وہ گندے پانی سے ہی طہارت کرتی ہیں جس کی وجہ سے خواتین کئی امراض میں مبتلا ہوسکتی ہیں، خاتون سماجی رہنما لیزا خان کا کہنا تھا کہ خواتین رفع حاجت کی پریشانی سے بچنے کے لیے دن بھر کھانا اور پانی کم پیتی ہیں تاکہ انہیں مسئلہ نہ ہو جس کی وجہ وہ کمزور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلفور کیمپوں میں موجود خواتین و بچوں کے لیے واش روم کا بندوبست کرے اور متاثرین کی گھروں کی طرف واپسی کو جلد یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…