شریف خاندان سے سکیورٹی واپس لینے کا معاملہ پولیس کیلئے درد سر بن گیا

22  اگست‬‮  2022

لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کے فیملی اراکین کو سکیورٹی فراہم کرنے یا نہ کرنے سے متعلق لاہور پولیس نے گیند ڈپٹی کمشنر لاہور کی کوٹ میں ڈال دی ہے۔ سکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر لاہور کی سربراہی

میں ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور وزیراعظم شہباز شریف کے فیملی ارکان کو سکیورٹی فراہم کرنا ہے یا نہیں کرنا۔ واضح رہے کہ وزارت داخلہ پنجاب شریف خاندان کے اراکان سے سکیورٹی واپس لینے کے احکامات جاری کرچکی ہے۔ جس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا جاسکا۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ چونکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور وزیراعظم پاکستان بھی ہیں اور انہوں نے ماڈل ٹائون میں واقعہ اپنی ذاتی رہائش گاہ کو وزیراعظم ہائوس ڈیکلیئر کر رکھا ہے اس کے ساتھ جاتی عمرہ میں واقعہ رہائش گاہ بھی وزیراعظم ہائوس کے زمرے میں آتی ہے لہٰذا دونوں گھروں میں پر تعینات سکیورٹی کو واپس لیا جائے یا نہ لیا جائے اس بات کا فیصلہ کرنے کے لئے لاہور پولیس نے گیند ڈپٹی کمشنر لاہور کے کوٹ میں پھینک دی ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب نے بالخصوص (ن) لیگی رہنما مریم نواز سے سکیورٹی واپس لینے کی ہدایات جاری کیں تھیں۔ تاہم ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے اجلاس میں اس تجویز پر غور کیا جا سکتا ہے کہ لاہور میں واقعہ دونوں وزیراعظم ہائوسز پر سکیورٹی اس وقت تعینات کی جائے جب وزیراعظم شہباز شریف لاہور کے دورے پر موجود ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…