تحریک کی منظوری کیلئے 172 اراکین کی ضرورت،اپوزیشن کے پاس 190 سے 200 اراکین ہیں، تہلکہ خیز دعویٰ

8  مارچ‬‮  2022

اسلام آباد( آن لائن) اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی ہے جس پر 100سے زائد اراکین کے دستخط ہیں جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن بھی جمع کروادی گئی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے اپنی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائیں۔

سابق سپیکر ایاز صادق ، رانا ثناء اللہ ، خواجہ آصف ، سعد رفیق ، مریم اورنگزیب ، شازیہ مری ،نوید قمراور شاہدہ اختر علی سمیت دیگر اراکین نے عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس ہائوس اور عوام کا مینڈیٹ کھو چکے ہیں ان پر اعتماد ختم ہوچکا ہے لہذا اپوزیشن ان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرواتی ہے ۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد پر 100سے زائد اراکین نے دستخط کئے ہیں اب سپیکر پر لازم ہے کہ وہ چودہ دن کے اندر اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں اس کے ایجنڈے پر بھی ہم نے عدم اعتماد کی تحریک رکھی ہے آرٹیکل 95کے تحت یہ تحریک جمع کروائی گئی ہے اور اس پر قومی اسمبلی اجلاس میں بحث ہوگی جس کے بعد اس پر ووٹنگ کروائی جائے گی ۔ اپوزیشن رہنمائوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس تحریک کی منظوری کے لئے 172اراکین کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس 190سے200اراکین ہیں حکومت کے کئی لوگ ہمارے ساتھ شامل ہیں اس لئے یہ تحریک کامیاب ہوگی ۔ اس تحریک سے متعلق قرارداد بھی ہم نے جمع کروادی ہے جیسے ہی یہ قرارداد منظور ہوگی تو عمران خان اپنی وزیراعظم کی نشست کھو دینگے اور نیا وزیراعظم منتخب کیاجائے گا اس سے پہلے شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا

جس میں عدم اعتماد کی تحریک اور ریکوزیشن پر اراکین کے دستخط کروائے گئے اور انہیں اسلام آباد میں موجود رہنے کیلئے کہا گیا پھر جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا جس میں جے یو آئی (ف) کے اراکین نے عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے تعاون پراطمینان کا اظہار کیا اور اراکین کو ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد کو نہ چھوڑیں قومی اسمبلی اجلاس کسی بھی وقت بلایا جاسکتا ہے اراکین اس کے لئے تیار رہیں اور کسی بھی حکومتی وزیر یامشیر سے کوئی ملاقات نہ کریں ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…