ترکی طالبان کی میزبانی کرنے والا پہلا ملک بن گیا

15  اکتوبر‬‮  2021

انقرہ( آن لائن )ترکی افغانستان میں طالبان رہنمائوں کی میزبانی کرنے والا پہلا ملک بن گیا ، افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں وفد ترکی پہنچا جہاں ترک وزیر خارجہ میولوٹ چاوش اولو نے استقبال کیا ،جب سے طالبان نے افغانستان کی حکومت سنبھالی ہے تب سے طالبان دنیا کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سرکردہ ہیں اس حوالے سے ترکی کے دور ے کے دوران ترکی نے اس عزم کااعادہ کیا کہ

وہ طالبان کی ہر قسم کی مدد کیلئے تیار ہے تاہم طالبان حکومت کو فی الحال تسلیم نہیں کرسکتے۔واضح رہے کہ امیر خان متقی، دوحہ میں امریکی اور یورپی یونین کے نمائندوں سے مذاکرات کے بعد ترکی پہنچے تھے، ان مذاکرات کے دوران انہوں نے خبردار کیا تھا کہ طالبان پر مغربی پابندیوں کے باعث افغانستان میں سلامتی کی صورتحال مزید کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔میولوت چاوش اولو نے انقرہ میں بند کمرہ مذاکرات میں طالبان کے پیغام کی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کو طالبان انتظامیہ سے مذاکرات کی اہمیت کے بارے میں بتا چکے ہیں لیکن تسلیم کرنا اور مذاکرات کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی معیشت متاثر نہیں ہونی چاہیے اس لیے ہم ان ممالک سے کہہ چکے ہیں کہ بیرون ملک موجود افغانستان کے منجمد کھاتوں کو مزید لچک کے ساتھ فعال کرنا چاہیے تاکہ تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔ اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد عالمی بینک نے اپنے منصوبوں کی فنڈنگ روک دی تھی۔ترکی، نیٹو کے دفاعی اتحاد کا واحد مسلم اکثریتی ملک ہے جو اپنی پوزیشن استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں زیادہ سے زیاہ کردار ادا کیا کر سکے۔ تاہم انسانی امداد تک رسائی کے مرکزی مقام کابل ایئرپورٹ پر ترکی کی سیکیورٹی فراہم کرنے کی پیشکش طالبان کی جانب سے مسترد کردی گئی ہے،

دونوں فریقین کے درمیان اعلیٰ سطح کی پہلی گفتگو میں بظاہر اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔میولوت چاوش اولو کا کہنا تھا کہ انہوں نے امیر خان متقی پر دوبارہ زور دیا ہے کہ پروازوں کی معمول کے مطابق بحالی سے قبل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی یقینی بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘آج ہم نے انہیں ایک مرتبہ بھر واضح کیا کہ ایئرپورٹ کے معاملات چلانے بالخصوص معمول کے مطابق پروازوں کی بحالی کے لیے سیکیورٹی کے مسئلے پر صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی ایوی ایشن برادری کو بھی توقعات ہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…