موجودہ حکومت نے تین سالوں میں عوام کی درگت بنا دی،سراج الحق

9  ستمبر‬‮  2021

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے گزشتہ ایک ہزار دنوں میں اگر تقریروں کے علاوہ کوئی اور کام کیا ہے تو عوام کو بتائیں۔ پی ٹی آئی قوم کو بتائے وہ پولیس ریفارمز کہاں ہیں جن کا اقتدار میں آنے سے قبل روز واویلا ہوتا تھا۔ حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیاہر چھ ماہ بعد آئی جی کی تبدیلی اور سات ماہ بعد چیف سیکرٹری بدلنے

سے حالات بہتر ہو جائیں گے۔ موجودہ حکومت نے تین سالوں میں عوام کی درگت بنا دی۔ لوگ نانِ شبینہ کے محتاج ہیں، ان کی جانیں، عزت اور کاروبار محفوظ نہیں۔ شہری پولیس سے تحفظ کی بجائے خوف محسوس کرتے ہیں۔ اسلام آباد میں دن دیہاڑے تین بچیوں کے باپ چوبیس سالہ تاجر کو پولیس نے سیدھی گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ کچھ عرصہ قبل دارالحکومت میں ہی اسامہ ستی پر گولیاں برسا دی گئیں۔ چترال سے کراچی تک غریبوں کا خون بہہ رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ حکومت اگر شہریوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو گھر چلی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے شہید ہونے والے تاجر شاہد عمران کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور تاجر رہنما کاشف چودھری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سراج الحق نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ معصوم شاہد عمران کے قاتلوں کی گرفتاری تک جماعت اسلامی اس کیس کا پیچھا کرے گی اور اسے حتمی انجام تک پہنچائے گی۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں نہتے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمارے دارالحکومت میں ہی پولیس نے ڈائریکٹ فائرنگ کر کے دو نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ 14اگست کو کراچی میں

دن کی روشنی میں 13انسانوں کو بھون دیا گیا اور وزیراعظم اور صدر پاکستان جن کا تعلق خود کراچی سے ہے، نے اس انتہائی تکلیف دہ واقعہ کا نوٹس تک نہیں لیا۔ بدھ کی صبح کو ہی نوشہرہ میں ایک وکیل کو اس کی اہلیہ سمیت گولیاں مار دی گئیں۔ تھوڑا عرصہ قبل بنوں میں تین نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا اور لواحقین کئی روز تک ان

کی لاشوں کو اٹھا کر احتجاج اور انصاف کا مطالبہ کرتے رہے۔ کوئٹہ میں دس نوجوانوں کو ذبح کیا گیا اور ان کے لواحقین کے بار بار مطالبہ کے باوجود وزیراعظم داد رسی کے لیے وہاں نہیں گئے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 4ستمبر کی رات کو شاہد عمران کو پولیس نے شہید کیا ۔ جب ہسپتال میں ان کی لاش پہنچائی گئی تو ڈاکٹروں نے آدھا

گھنٹہ میت کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ شاہد کے عزیزو اقارب اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے کئی گھنٹے احتجاج کیا تو پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔ انھوں نے کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، مگر ہمارے ہاں اس کا تصور تک نہیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ کہاں وہ پولیس جس کا وزیراعظم نے قوم سے بار بار

وعدہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کر دی ہے اور معیشت سمیت ہر ادارہ کو تباہ برباد کر دیا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ اس میں رتی برابر شک نہیں کہ ملک کے مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ میں ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے ملک کو جان بوجھ کر اس نظام سے

محروم رکھا۔ کرپٹ سرمایہ دار اور جاگیردار ٹولہ سٹیٹس کو کا محافظ ہیں، ان سے نجات کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہم پاکستان کو کرپشن فری بنائیں گے، عدل و انصاف کا بول بالا کریں گے، پولیس ریفارمز لائیں گے اور نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ خوشحال اسلامی ریاست بنانا جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد ہے اور اس منزل کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…