افغان جنگ میں ہم نے ستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں لیکن ہم دنیا کو بتا ہی نہیں سکے کہ یہ جنگ کیوں ہوئی اور ہم نے کیا قربانیاں دیں،چوہدری فواد حسین

8  اگست‬‮  2021

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ دنیا میں آج بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے، بیانیہ مضبوط ہوگا تو ہماری اہمیت ہوگی، وزیراعظم عمران خان ہمیشہ میڈیا پر توجہ دینے اور بیانیہ کو مضبوط بنانے پر زور دیتے رہے ہیں، ماضی میں وزارت اطلاعات ریاست کے بیانیہ کی بجائے حکمران پارٹی کی ترجمان تھی، ہم نے اس کلچر کو تبدیل کیا،

آج وزارت اطلاعات ریاست کی ترجمان ہے، ہم نے اس کی اہمیت میں اضافہ کیا ہے، آج پی ٹی وی، ریڈیو اور اے پی پی کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے، ماضی میں ہم اپنا موقف دنیا کے سامنے پیش نہیں کر سکے، ماضی میں میڈیا اداروں کی ترقی کے لئے جو سرمایہ کاری کرنی چاہئے تھی وہ نہیں کی جا سکی، افغان جنگ میں ہم نے ستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں لیکن ہم دنیا کو بتا ہی نہیں سکے کہ یہ جنگ کیوں ہوئی اور ہم نے کیا قربانیاں دیں، پاکستان میں میڈیا ڈیجیٹلائز نہیں تھا، سوشل میڈیا زیادہ متحرک نہیں تھا، 1964کے بعد آج 2021میں پاکستان کے میڈیا میں سب سے بڑی ٹرانسفارمیشن ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام نیشنل ڈیجیٹل انفارمیشن پلیٹ فارم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف محمود علوی تھے۔ صدر مملکت نے نیشنل ڈیجیٹل انفارمیشن پلیٹ فارم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید، وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر اور ہلال احمر کے چیئرمین ابرار الحق سمیت وزارت اطلاعات و نشریات کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان میں کئی حکومتیں آئیں لیکن بدقسمتی سے ہم اپنے میڈیا اداروں کو ڈیجیٹل نہیں کر سکے، اس کے برعکس ہمارے گرد و نواح کے ممالک اپنی ٹرانسمیشن ایچ ڈی پر منتقل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے زیر اہتمام اداروں میں ڈیجیٹلائزیشن کے اس عمل سے پاکستان

کے بیانیہ کو تقویت ملے گی اور ریاست کا بیانیہ مضبوط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی وی ایچ ڈی ہونے جا رہا ہے، ریڈیو کی نشریات انٹرنیٹ پر منتقل کر دی ہیں اور اس میں پوڈ کاسٹ لائے ہیں، قومی خبر رساں ادارہ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی)کا وجود 1902سے قائم ہے، اے پی پی کو آج ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنا دیا گیا ہے،

رائٹرز، اے ایف پی اور دنیا کی دیگر بڑی ایجنسیوں کی طرح اے پی پی ڈیجیٹل نیوز ایجنسی کے طور پر آڈیو، ویڈیو، پریس اور پرنٹ میڈیا میں اپنی خدمات انجام دے سکے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں ایڈورٹائزمنٹ کی سب سے بڑی کلائنٹ حکومت پاکستان ہے، ہم نے پی آئی ڈی کو پیپر لیس کر دیا ہے، اشتہارات کا

پورا عمل سو فیصد کمپیوٹرائزڈ اور پیپر لیس ہے، ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے اشتہارات کے ضمن میں تمام ادائیگیاں مکمل کرلی ہیں، آج ایک روپیہ بھی واجب الادا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ہم نے 67 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کیں، اس ادائیگی سے اخبارات اور میڈیا کے کارکنان کو سہولت ملی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات

نے کہا کہ حکومت نے کیبل آپریٹرز کے لئے ڈیجیٹل پالیسی منظور کی ہے، ایسے کیبل آپریٹرز جو ڈیجیٹل کیبل سروس نہیں فراہم کر سکتے، انہیں کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضے دیئے جائیں تاکہ وہ کیبل کو ڈیجیٹلائز کر سکیں۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وزارت اطلاعات میں انفارمیشن کے علاوہ ٹیکنالوجی کا بھی بڑا اہم حصہ

ہے، ہم وزارت اطلاعات و نشریات کا نام تبدیل کر کے میڈیا منسٹری رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018میں جب وزارت اطلاعات کا قلمدان سنبھالا تو حیرت ہوئی کہ بحیثیت ایک سیاسی پارٹی پاکستان تحریک انصاف ڈیجیٹل میڈیا میں حکومت سے بہت آگے تھی، سیاسی حکومت کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے جواب دہ ہو، لوگوں کے سوالات کا جواب دے اور ان کے شکوک و شبہات دور کرنے کی اہلیت ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا

کہ سوشل میڈیا پر حکومت کی اتنی بڑی موجودگی اس سے پہلے کبھی نہ تھی، جتنی آج ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے پاس انسانی وسائل کی کمی تھی، ہمارے پاس لائٹس، سائونڈز کے شعبوں میں پی ایچ ڈیز نہیں تھے، ہم نے اس مقصد کے لئے نیشنل میڈیا یونیورسٹی کا منصوبہ شروع کیا، اس یونیورسٹی کے چار سکول ہیں جن میں سکول آف اینی میشن اینڈ میڈیا ٹیکنالوجیز، سکول آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن، سکول آف پرفارمنگ آرٹس اور سکول آف فلمز اینڈ براڈ کاسٹنگ شامل ہیں، ہم اس یونیورسٹی کا آغاز اسی عمارت سے کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…