دفتر واپس بلانے کے اعلان پر ایپل کو عملے کی مزاحمت کا سامنا

10  جون‬‮  2021

نیویارک(این این آئی) مختلف کمپنیوں کی طرح ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھی ورک فرام ہوم کی پالیسی اپنائی تھی تاہم اب جب ایپل نے ملازمین کو رواں برس ستمبر سے واپس دفتر بلانے کی کوشش کی تو انہیں اس سلسلے میں مزاحمت کا سامنا ہے فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مختلف کمپنیوں کی طرح ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھی ورک

فرام ہوم کی پالیسی اپنائی تھی تاہم اب جب ایپل نے ملازمین کو رواں برس ستمبر سے واپس دفتر بلانے کی کوشش کی تو انہیں اس سلسلے میں مزاحمت کا سامنا ہے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے ستمبر سے ملازمین کو ہفتے میں 3 دن دفتر آنے کا کہا ہے۔کم از کم 80 افراد نے ایک خط جمع کرایا ہے جس میں ایک برس سے زائد عرصے سے گھر سے کام کرنے والے ملازمین کو مزید نرمی دینے کا کہا گیا ہے۔خط میں لکھا گیا کہ ہم اپنے ساتھیوں میں پائی جانے والی تشویش کے حوالے سے بات کرنا چاہیں گے۔مزید کہا گیا کہ ایپل کی ریموٹ/لوکیشن فلیکسیبل ورک پالیسی اور اس سے متعلق بات چیت نے پہلے ہی ہمارے کئی ساتھیوں کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ ہم میں بہت سے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں یا تو اپنے خاندان، اپنی خیریت اور بہترین انداز میں کام کرنے کا انتخاب کرنا ہے یا پھر ایپل کا حصہ بنے رہنا ہے۔گزشتہ برس کے لاک ڈائونز کی وجہ سے دیگر کئی ٹیک فرمز کی طرح ایپل نے

بھی اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے یا دور دراز مقامات سے کام کی اجازت دی تھی۔گوگل، فیس بک اور مائیکروسافٹ نے بھی اپنے عملے کو ورک فرام ہوم کی سہولت دے رکھی ہے جبکہ کچھ فرمز جیسا کہ ٹوئٹر نے اپنے عملے کو غیر معینہ مدت تک گھروں سے کام کرنے کا کہا ہے۔ایپل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گھروں سے بہت اچھے طریقے

سے کام ہوا اور اس سے عملے کو کام اور زندگی کے درمیان بہتر توازن رکھنے کا موقع بھی ملا ہے جبکہ وبا کے پھیلا کے خطرے کو بھی کم کیا ہے۔خط کے مطابق ہم دنیا بھر میں خود کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہلے سے زیادہ بہتر روابط محسوس کرتے ہیں اور ہم پہلے سے زیادہ بہتر کنیکٹڈ ہیں۔عملے کے خط میں مزید کہا گیا کہ ہم روزانہ دفتر آنے کے بجائے جس طرح ابھی کام کر رہے ہیں اسی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔خط میں کہا گیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھروں سے کام کے حوالے سے ایگزیکٹو ٹیم کی سوچ ایپل کے ملازمین کے تجربے سے مختلف ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…