اوم پوری نے پاکستان میں اپنی پہلی فلم سائن کرلی

14  جنوری‬‮  2016

ممبئی (نیوز ڈیسک)بھارت کے نامور اداکار اوم پوری نے اعتراف کیا ہے کہ بالی ووڈ میں بننے والی فلمیں وہاں کے معاشرے کی عکاسی نہیں کررہی ہیں، اِن کا مقصد ہے جادو دکھانا تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ دیکھیں۔اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں آرٹ فلموں کے معتبر نام اوم پوری کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ بھارت میں آرٹ فلمیں بالکل نہیں بن رہی ہیں۔’ابھی پرکاش جھا نے چکر ویو بنائی جو کہ صحیح حالات پر ہے لیکن اب آرٹ فلم کا بجٹ بڑا ہوتا ہے اور اِس میں بڑے ستارے ہوتے ہیں۔ ان فلموں کی تعداد کم ضرور ہے جو سنجیدہ ہوں اور سماج کے مسائل کے بارے میں بات کریں، شام بینگل، گووند نہالانی، منہال سین، ستجیت رے اور کیتن مہتا جیسے لوگوں نے جو ہارڈ ہٹنگ سینما بنایا تھا وہ اب نہیں بن رہا۔بالی ووڈ کے اس سینیئر اداکار کا کہنا ہے کہ آرٹ فلموں کی کمی کا ذمہ دار ناظرین کو نہیں ٹھرانا چاہیے ان کے خیال میں فلموں میں مزاح ہونا چاہیے جس سے لوگ ہنسیں۔’ہمارے مشہور کارٹونسٹ تھے آر کے لچھمن سنجیدہ بات کہتے تھے ہنسی بھی آتی تھی، ’جانے بھی دو یارو‘ ایک سنجیدہ فلم ہے لیکن خوب ہنساتی ہے، یا تو فلم بہت ڈرامائی ہو جس میں سسپینس کے ذریعے آپ کوئی بات کریں جیسے آکروش میں کی گئی، پھر اردھ ستے میں کی گئی جس کو دیکھ کر ہندوستان کا ہر آدمی سمجھتا ہے کہ یہ تو اس کی بات ہے۔ یا تو جذباتی فلم ہو پھر ہی یہ فلم چل سکتی ہے۔اوم پوری نے پاکستان میں اپنی پہلی فلم سائن کی ہے، ’ایکٹر ان لا‘ میں وہ مرکزی کردار ادا کریں گے، جس کی ان دنوں شوٹنگ جاری ہے۔ یہاں کی سرحدیں چھوٹی ہیں تو آپ کو بجٹ کم رکھنا پڑے گا، آپ کوئی شاہکار بنانے کی نہیں سوچ سکتے ہیں ا±س کے لیے ہندوستان بہت بڑی مارکیٹ ہے اور میرا خیال ہے کہ کوئی نہ کوئی ہمت کرے گا۔ جیسے کہ خدا کے لیے جب ہندوستان پہنچی تو وہاں بہت ہٹ ہوئی۔اوم پوری کا کہنا ہے کہ ابھی تک انھوں نے جو عکس بندی کرائی ہے یا سکرپٹ پڑھا ہے، اِس کا مضمون بالکل آرٹ فلم جیسا ہے، ا±س کی جو پیشگی ہے وہ اِس کو دلچسپ بنانے کے لیے ہے۔ جیسے کہ ماضی میں گرو دت، محبوب خان، بے شانتا رام، راج کپور نے بہت اچھی فلمیں بنائی اور ا±ن میں گانوں اور موسیقی کا سہارا لیا تو اِنھوں نے بھی ان چیزوں کا استعمال دلچسپ طریقے سے کیا ہے لیکن فلم بہت مثبت ہے اور آخر میں سنجیدہ پیغام دیتی ہے۔اوم پوری چار بار پاکستان آچکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹیلینٹ کی کمی نہیں ہے، فلم خدا کے لیے، بول اور خاموش پانی بہت بہترین سبجیکٹ اور میچیور فلمیں تھیں اور یہاں کے ڈرامے تو ہندوستان میں بھی لوگ دیکھتے تھے۔ درمیان میں تھوڑا وقفہ ضرور تھا اب یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…