بھارت میں ایک بار پھر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ گئے ۔۔۔دیواروں پر کونسے پوسٹر لگا دیئے گئے

4  جون‬‮  2020

بنگلور (این این آئی)بھارت کے شہر بنگلورو میں طلبا نے بدھ کے روز واپس سڑکوں پر مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے فری کشمیر کے پوسٹرز لہرائے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،ماسک پہنے، پلے کارڈز تھامے انہوں نے گرفتار طالب علم کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔میڈیار پورٹ کے مطابق شہریت ترمیمی ایکٹ اور شہریوں کے قومی رجسٹر کے خلاف مظاہرے 30 طلبا معاشرتی فاصلاتی اصولوں کو

برقرار رکھتے ہوئے موریہ سرکل میں جمع ہوئے۔طلبا نے سائوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ احتجاج ملک گیر کال کا ایک حصہ ہے جس میں صفورا زرگر اور امولیہ لیونا نورونہ جیسے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ زرگر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی27 سالہ ایم فل کی طالب علم ہیں۔ انہیں 13 اپریل کو سی اے اے کے مخالف مظاہرے میں حصہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ حاملہ ہیں اور تہاڑ جیل میں بند ہیں۔اس دوران مظاہرین نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور کشمیر کی آزادی کا بھی مطالبہ کیا۔ایک بائیس سالہ بنگالی طالبعلم شلوم نے القمرآن لائن کو بتایا کہ صفورا اور کئی دیگر طلبا نے دہلی فسادات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے کام کیا تھا۔ طلبا نے بلیک لائیوز میٹر،سفورازبے بی میٹرز،کشمیری لائیو میٹراور فری کشمیر جیسے پیغامات کے ساتھ بہت سے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔جب طلبا سے متنازعہ پلے کارڈ کے بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے اصل مقصد سے توجہ ہٹانے کے لئے غیرضروری طور پر ایک مسئلہ کھڑاکیا جارہاہے۔شالوم اور ایک اور طالبعلم، سورجیت نے کہا کہ آزاد کشمیر کا مطلب کشمیریوں کو ہر طرح کے جبر سے آزاد کرنے کی تحریک ہے۔ان پرمختلف طریقوں سے ظلم کیا جارہا ہے اور ہمیں انہیں اس سے آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جس سے کئی شرکا زخمی بھی ہوئے۔پولیس اہلکاروں نے پاکستان زندہ کے نعرے لگانے والی لڑکی سے بدسلوکی بھی کی۔ ڈی سی پی سنٹرل ، چیتن سنگھ راٹھور نے کہا کہ

وہ مظاہرین اور منتظمین کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ ، 2005 کے تحت مقدمہ درج کریں گے۔ لاک ڈاون کے دوران احتجاج کرنا اس ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ راٹھور نے کہا ، ہم آزاد کشمیر کے پوسٹر لہرانے پر پر قانونی رائے لیں گے۔رواں سال فروری میں بنگلورو میں احتجاجی جلسے کے دوران امولیا لیونا نامی لڑکی نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا جس پر پولیس نے لڑکی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا اور کارروائی کی۔اس سے قبل بھی بھارت میں مودی سرکار کے خلاف اور پاکستان کے حق میں نعرے لگ چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…