میکے میں 24 سالہ حاملہ دوشیزہ کی زہریلی کیمیکل سے موت، شوہر نے الزام کس کے سر دھر دیا؟

23  فروری‬‮  2020

سرگودھا(نیوز ڈیسک) سرگودھا میں پسند کی شادی کرنے والی 24 سالہ حاملہ دوشیزہ کی زہریلی کیمیکل سے موت کا معمہ حل کرنے کے لئے حکام نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر کے خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی جس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرتے ہوئے خودکشی یا قتل کے شواہد کی روشنی میں تحقیقات شروع کر دی۔ تاہم نعش کو سپردخاک کر دیا گیا

اور اس کے رپورٹ کی رپورٹ پر میکے میں کوئی زہریلی کیمیکل پلانے کے الزام میں دوشیزہ کے دونوں بھائیوں۔ماموں اور بھاوج کے خلاف درج درج مقدمہ قتل کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے اور دوشیزہ کی موت کی میڈیکل رپورٹ کے آنے پر بھی حقائق سے پردہ چاک ہو جائے گا۔زرائع کے مطابق سرگودھا فیصل آباد روڈ کے علاقہ عطاء شہید کے چک 48 جنوبی کی 24 سالہ دوشیزہ فرزانہ کی شادی اس کے کزن محمد امجد سے ہوئی جو شادی کے بعد بیرون ملک گیا اور واپس نہ آیا تو غیر آباد دلہن نے خولہ لیتے ہوئے سلانوالی کے چک 60 جنوبی کے پہاڑی مزدور نوجوان منصب علی سے 22 دسمبر 2018 کو پسند کی شادی کر لی۔جس کے بعد وہ حاملہ تھی کہ اس کے دونوں بھائیوں تنویر،سیف نے ماموں عامر کے ہمراہ 20 جنوری 2020 کو اسلحہ کے زور پر فرزانہ بی بی کو سسرال سے اغواء کر لیا۔جس کے شوہر منصب علی نے بیوی کے اغواء کا مقدمہ سسرال ہی کے خلاف تھانہ سلانوالی میں درج کروایا تو ملزمان نے منت سماجت کرتے ہوئے فرزانہ بی بی کی باقاعدہ رخصتی دینے کے لئے وعدہ وحید کر کے ٹال مٹول کی۔جس روز حاملہ کی رخصتی کا وقت دیا گیا اسی دوران تیزاب پی کر اقدام خودکشی ظاہر کر کے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ راستہ میں ہی دم توڑ گئی۔جس کی نعش ضروری کاروائی کے بعد پولیس نے ورثاء کے سپرد کر دی اور تھانہ عطاء شہید میں مرنے والی فرزانہ کے شوہر منصب علی کی رپورٹ پر اس کی بیوی کو زہریلی چیز دے کر قتل کے الزام دوشیزہ کے دونوں بھائیوں تنویر، سیف،

ماموں عامر اور بھاوج ریحانہ بی بی کے خلاف زیر دفعہ 302/147/149 ت پ مقدمہ قتل درج کر لیا گیا جس میں ملزمان پر ہم صلاح مشورہ ہو کر فرزانہ بی بی کو رخصتی کی بجائے قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا جبکہ اس کے خود کو کمرے میں بند کر کے اقدام خودکشی کے واقعات بھی بتلائے جا رہے ہیں۔تاہم دوشیزہ کو سپردخاک کر دیا گیا اور پولیس حکام نے حالات و واقعات کی مفصل رپورٹ طلب کرتے ہوئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرکے شواہد حاصل کئے اور بیانات قلم بند کر مصروف تفتیش ہے اور اس قتل یا خودکشی کے معمہ کے حل تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا جس میں مرنے والی کی میڈیکل رپورٹ سے بھی حقائق کا پردہ چاک ہونا متوقع ہے۔پولیس تھانہ عطاء شہید تاحال مصروف تفتیش اور پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…