میری بیوی کو گولیاں مارنے سے پہلے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ شہناز انصاری کے شوہر کے افسوسناک انکشافات

15  فروری‬‮  2020

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کی قتل ہونے والی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے شوہر کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، جس میں ڈاکٹر حمید انصاری نے کہا کہ میری اہلیہ کو بالوں سے پکڑ کر تین گولیاں ماری گئیں، انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری بیوی شہناز انصاری کو مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں اور ایس ایس پی فاروق احمد کو دھمکیوں کی اطلاع بھی دی تھی۔

شہناز انصاری کے خاوند نے کہا کہ ہم نے پولیس اسکواڈ کا مطالبہ بھی کیا تھا اور جہاں چہلم ہو رہا تھا وہاں پولیس نہیں تھی۔ ڈاکٹر حمید انصاری نے کہا کہ ایس ایس پی کو سکیورٹی کے لئے چار روز قبل درخواست بھی دی جس کے ثبوت موجود ہیں۔ واضح رہے کہ نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری جاں بحق ہوگئیں۔گونر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم پی اے شہناز انصاری پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے لیا ہے۔ فائرنگ کا واقعہ زمین کے تنازع پر ہوا، رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری نوشہرو فیروز میں بغیر سیکورٹی کے موجود تھیں کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شہناز انصاری کو 3 گولیاں لگیں اور انہیں تشویشناک حالت میں نواب شاہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ڈاکٹر امان اللہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زخمی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ میں دوران علاج دم توڑ گئیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کی رکن شہناز انصاری مسلح افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئی تھیں، جنہیں پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ منتقل کیا گیا تھا۔ شہنازانصاری اپنے بہنوئی کے چہلم میں شرکت کرنے آئی تھیں، فائرنگ کا واقعہ زمین کے تنازع پرپیش آیا ہے جبکہ ملزمان فرارہو گئے ہیں۔ حملہ آور شہناز انصاری کے بہنوئی مرحوم زاہد کھوکھر کے بھتیجے ہیں۔ واقعے کے وقت رکن سندھ اسمبلی کے ساتھ کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں تھا اور نہ ہی پولیس موجود تھی۔

ادھر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سیدمرا د علی شاہ نے ایم پی اے شہناز انصاری کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔ مراد علی شاہ نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیر اعلی سندھ نے حملہ آوروں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور کسی بھی صورت بھاگنے نہ پائیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کی رکن صوبائی اسمبلی شہناز انصاری پر قاتلانہ حملہ کی

شدید مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔صوبائی وزیر شہلا رضا کے مطابق شہنازانصاری کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی وہ اپنے علاقے میں سوشل ورکر کے طورپرجانی جاتی تھیں۔واضح رہے کہ شہناز انصاری دو بار رکن اسمبلی اسمبلی منتخب ہوئیں، 2013 میں خواتین کی مخصوص نشست پر وہ رکن بنیں اور 2018 میں پیپلزپارٹی کی ٹکٹ پر وہ الیکشن جیتیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…