دشمن جتنا گھٹیا ہو اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے،سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ملک کو آگے نہیں بڑھا سکتا،رانا ثناء اللہ نے قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کرنے کا دعویٰ کر دیا

27  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ورکن قومی اسمبلی راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی ملک کو آگے نہیں بڑھا سکتا، اللہ تعالی پر پورا اعتقاد تھا کہ وہی مشکل دور کرے گا، میرے خلاف آزاد اور شفاف ثبوت لانا حکومت کاکام ہے میراکام نہیں،پارلیمنٹ میں قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کروں گا،پارلیمان سے کہوں گا کہ وہ تصدیق کرے کہ شہریار آفریدی درست ہے یا میں؟

پارٹی پالیسی کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا،نواز شریف اور پارٹی کے ساتھ وفاداری اور استقامت سے کھڑا ہوں، کسی بھی حالت میں کمپرومائز نہیں کیا،دشمن جتنا گھٹیا ہوتا ہے اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے، میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثنا اللہ کاکہنا تھا کہ میرے خلاف تو خود وزیراعظم آن ریکارڈ ہیں کہ میں اِس کو جیل میں ڈالوں گا،مجھے جس رات گرفتار کیا گیا اس رات اگر کسی نے مجھے سے تفتیش کی ہو تو اس کی فوٹیج دکھا دیں،ان کے پاس دکھانے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے سب کچھ انہوں نے خود ساختہ تیار کیا ہے،اے این ایف والے اگر ایک عام منشیات فروش کو بھی پکڑتے ہیں تو اس کی ویڈیو بناتے ہیں مگر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ممبر اسمبلی کو پکڑیں اور اس کی ویڈیو نہ بنائیں؟مجھے گرفتار کرکیانہوں نے اپنی حراست میں رکھا اور مجھ سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی اور اگلے دن مجھے عدالت میں پیش کرکے 15 کلو منشیات اپنے گودام سے لا کر دکھا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف آزاد اور شفاف ثبوت لانا حکومت کاکام ہے،میراکام نہیں،اگرحکومت کہہ رہی ہے کہ گواہان ہیں تومجھے بتایاجائے کیاتنخواہ دارملازمین کے علاوہ کوئی آزاد گواہ موجودہے؟یہ ہماراحق ہے کہ کیس سے متعلق تفصیلات کی کاپی ہمیں فراہم کی جائے،حکومت صرف لوگوں کوگمراہ کررہی ہے،سب جانتے ہیں کہ کسی بھی ملزم پرفردجرم عائدکرنے سے پہلے سارے ثبوت اورگواہوں کی تفصیلات دینا ہوں گی،

مجھ پر بار ثبوت کی بات کرنا درست نہیں ہے،یہ لوگ پورے 6 ماہ کی کوشش کرکے بھی میرے خلاف کوئی گواہ تیار نہیں کرسکے۔انہوں نے کہاکہ میرے ساتھ ظلم ہوا اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا مزاحمت کی سیاست نہیں ہوتی،میرے لیے انصاف کے حصول کے لیے پوری جماعت ساتھ کھڑی ہے،میرے کیس کے معاملہ میں آزاد انکوائری میراحق ہے،میں اس کیلیے کیوں آوازنہیں اٹھاں گا؟میں اِس کیلیے ہرفورم پرجاؤں گا،کوئی مائی کا لال مجھے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا،

پوری استقامت کیساتھ وفاداری نبھارہاہوں،مشکل وقت میں کمپرو مائز نہیں کیا تو اب کیسے کرسکتا ہوں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کیسز میں معاملات واضح نہ ہوں تو ایسے کیسز جوڈیشل انکوائری کے لیے بہت فٹ ہوتے ہیں،اسی طرح کے مضحکہ خیز کیسزچوہدی ظہور الہی کے خلاف بھینس چوری اور شیخ رشید پر کلاشنکوف کے تھے،جو انجام ان سیاسی انتقام کے کیسز کا ہوا تھا وہی میرے کیس کاہوگا۔انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلوں پرحکومت کی تنقید سراسر توہین عدالت ہے،پہلے یہ لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں جب توہین عدالت ہوتی تومعافی مانگتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جج نے فیصلہ کی تفصیلات میں لکھاہیکہ اگر منشیات کیس میں موقع پربرآمدگی کی تفصیلات درج نہ کی جائیں توبہت سیکیسز میں سزائیں تک معطل کی گئیں ہیں،میری ضمانت کے کیس میں جج نیت قریباساڑھے چار گھنٹے دونوں طرف دلائل سنے،انہوں نے اپنے فیصلہ میں کہاہے کہ اگرکیس مشکوک ہو تو اس کافائدہ ملزم کو جاتا اورضمانت نہیں روکی جاسکتی۔راناثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دشمن جتنا گھٹیا ہوتا ہے اتنا ہی گھٹیا وار کرتا ہے،میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام کی گھٹیا اور سفاکیت کی بدترین مثال ہے،میرے شدید مخالف نے بھی اس کیس کی مذمت کی ہے، یہ انتہائی گھٹیا سیاسی انتقام تھا۔انہوں نے کہاکہ شہریار آفریدی نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ میرے پاس رانا ثناء اللہ سے منشیات پکڑے جانے کی ویڈیو موجود ہے

تو میں بھی پارلیمنٹ میں قرآن پاک سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کروں گا،پارلیمان سے کہوں گا کہ وہ تصدیق کرے کہ شہریار آفریدی درست ہے یا میں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کہہ رہی ہے کہ گواہان ہیں تو مجھے بتایا جائے کیا تنخواہ دار ملازمین کے علاوہ کوئی آزاد گواہ موجود ہے؟یہ ہمارا حق ہے کہ کیس سے متعلق تفصیلات کی کاپی ہمیں فراہم کی جائے،حکومت صرف لوگوں کو گمراہ کررہی ہے، سب جانتے ہیں کہ کسی بھی ملزم پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے سارے ثبوت اور گواہوں کی تفصیلات دینا ہونگی،مجھ پر بار ثبوت کی بات کرنا درست نہیں ہے، یہ لوگ پورے 6 ماہ کی کوشش کرکے بھی میرے خلاف کوئی گواہ تیار نہیں کرسکے۔لاہور، فیصل آباد سمیت تمام بڑی بار ایسوسی ایشنز نے میرے حق میں قرارداد پیش کی ہیں اور میرے خلاف سیاسی انتقام کی مذمت کی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میری میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے،انہوں نے میری رہائی پر مجھے مبارکباد دی اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد مشکل وقت ختم ہو جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…