نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کو مبینہ طور پر 2016ءمیں دی گئی رشوت،امریکہ نے بھی تحقیقات شروع کردیں،چونکا دینے والے انکشافات

28  اکتوبر‬‮  2019

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ نے ابراج گروپ کے بانی کے خلاف پاکستان میں سینئر سیاستدانوں کو رشوت دینے بارے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، رواں سال دبئی کی نجی کمپنی ابراج کے بانی اور چیف ایگزیکٹو عارف نگوی کو برطانیہ سے گرفتار کیاگیا اور ان کے منیجنگ ڈائریکٹر مصطفی عبدالودود کو نیویارک کے ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ اپنے بیوی بچوں سمیت ٹھہرے ہوئے تھے، لندن پولیس نے اپریل میں ابراج گروپ کے بانی کو دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا تھا،

امریکی پراسیکیوٹرز نے اس پر دھوکہ دہی کے الزامات لگائے، ابراج گروپ 2018ء میں تقریباً دیوالیہ ہو گیا تھا، اس سے قبل اس کا شمار دبئی کی بڑی کمپنیوں میں ہوتا تھا، بعد ازاں عارف نقوی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، اس کے بعد امریکی پراسیکیوٹر نے ان پر پاکستانی سیاستدانوں کو رشوت دینے کا الزام عائد کیا ہے، فی الحال استغاثہ کی توجہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کو مبینہ طور پر 2016ء میں دی گئی رشوت بارے تحقیقات کرنا ہے۔ اس دوران عارف نقوی حکومت سے چینی کمپنی کو بجلی کی تقسیم بار ے تعاون چاہتا تھا، عارف نقوی کے انویسٹرز امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی حکومت، دی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور بینک آف امریکہ تھے، اس کے علاوہ وہ فاؤنڈیشن آف انٹرپول، دی گلوبل پولیس ایجنسی کے فنڈ ریزنگ بورڈ میں شامل تھا، ان پر عالمی بینک اور بل اینڈ میلنڈا فاؤنڈیشن نے کمپنی کے فنڈز کو غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا، ان تمام الزامات کی عارف نقوی نے تردید کی۔ اس کے علاوہ شریف برادران نے بھی ابراج گروپ سے کسی بھی قسم کی معاشی ڈیل کی تردید کی ہے، ان کے وکیل کے مطابق ان سے امریکی پراسیکیوٹرز نے رابطہ نہیں کیا ہے۔ نقوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ موجودہ پرائم منسٹر عمران خان کا بہترین دوست ہے، عارف نقوی نے برطانوی پولیس کو بتایا کہ وہ ان کے بہت پرانے دوست ہیں، وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے عارف نقوی کے بارے کہا تھا کہ انہوں نے عمران خان کی 2013ء کے الیکشن مہم کے دوران دو تہائی رقم خرچ کی تھی۔

یاد رہے کہ ابراج گروپ مشرق وسطیٰ اور شمالی امریکہ میں سب سے بڑا سرمایہ کار گروپ تھا۔ 2002ء میں قائم اس گروپ کے 25 ممالک کے ساتھ ساتھ دبئی، استنبول، میکسیکو سٹی، ممبئی، نیروبی اور سنگاپور میں ریجنل دفاتر ہیں۔پوری دنیا میں گروپ کی 17 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری تھی جس میں 2017 ء کے اختتام تک کمی آتی گئی اور یہ 3 عشاریہ 8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی اور اس کی وجہ سرمایہ کاروں کی بے اعتمادی بنی جن میں عالمی بینک اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔دونوں اداروں نے بھارت، پاکستان اور نائیجریا میں سکول اور ہسپتالوں کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کیے تھے، عارف نقوی پر الزام ہے کہ دونوں اداروں کے فنڈ ابراج گروپ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے جس کے بعد عارف نقوی کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیئے گئے اور سرمایہ کاروں کو اس سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…