تحریک انصاف کے اہم رکن اسمبلی نے پورے پانچ سال کی تنخواہ چیف جسٹس ووزیراعظم ڈیمز فنڈز میں دینے کا اعلان کردیا

3  جنوری‬‮  2019

ملتان(آئی این پی) تحریک انصاف کے ایم پی اے ظہیرالدین علیزئی نے وزیراعظم و چیف جسٹس کی ڈیم فنڈ ریزنگ مہم میں اپنی بطور ممبر اسمبلی پورے پانچ سال کی تنخواہ دینے کا اعلان کردیا،نئے ڈیموں کی تعمیروقت کی ضرورت ہے،ڈیموں کی تعمیر میں تاخیرسے پاکستان کے بنجر ہونے کا خطرہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پارٹی رہنماؤں اورکارکنوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ظہیرالدین علیزئی کا کہنا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر میں ملک و قوم کا مستقبل وابستہ ہے مگر دیگر اہم قومی امور کی مانند ماضی میں اقتدار کی باریاں لگا کر ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے والے حکمرانوں نے ملک کے مستقبل کے اہم سنگ میل ڈیمز کے حوالے سے بھی مجرمانہ غفلت اور سرد مہری کا مظاہرہ کیا۔ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ آبی ماہرین نے جس اندیشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر ملک میں ڈیم نہ بنے تو 2025ء تک پاکستان کو شدید قحط سالی کا سامنا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم و چیف جسٹس پاکستان کی ڈیم فنڈ ریزنگ مہم میں اپنی اسمبلی کی پانچ سالہ پوری تنخواہ وقف کرتے ہوئے ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہیں اور ڈیم کی تعمیر کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے۔ایم پی اے ظہیر الدین خان علیزئی نے مزید کہا کہ مملکت خداداد پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے، 70 فیصد زرعی رقبہ کے حامل پاکستان کو پچھلے کئی برسوں سے بھارت کی طرف سے پاکستان آنے والے متعدد دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر سے آبی جارحیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بد قسمتی سے ماضی کی حکومتیں اس اہم ایشو پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتی آئی ہیں اور اسی غفلت و ناقص پیروی کے باعث پاکستان 2016ء میں اقوام متحدہ میں اپنا کیس ہار کر دریائے چناب پر بھارت کی بالادستی قبول کرنے پر مجبور ہوگیا، دریائے چناب پر بھارت کی حدود میں ڈیموں کی

تعمیر اور پانی بھارت میں ذخیرہ ہونے کے باعث دریائے چناب کا حشر بھی اس وقت دریائے بیاس، راوی اور ستلج جیسا ہوچکا ہے، اسی طرح دریائے جہلم جو بھارتی حدود کشن گنگا کہلاتا ہے اس پر بھی بارت نے کشن گنگا ڈیم بنا کر فعال کردیا ہے جس کے باعث اس دریائے جہلم کا پانی بھی آدھے سے کم رہ گیا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان کا نیلم جہلم ڈیم منصوبہ بھی شدید متاثر ہوگا۔ اس گھمبیر صورتحال سے نکلنے کے لئے پاکستان میں ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہوچکی ہے بلکہ متعدد ڈیموں کی منصوبہ بندی ہونی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…