نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ،سنسنی خیز انکشافات

12  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور متعلقہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق 9 اگست کو چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات میں

تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے طلبی کے احکامات جاری کیے تھے۔واضح رہے کہ 2011 میں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے نندی پور توانائی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر 2011 میں نیب میں پٹیشن دائر کی تھی تاہم اس وقت نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری تھے اس حوالے سے چیف جسٹس نے واپڈا اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کو بھی عدالت میں طلبی کے نوٹس ارسال کیے تھے۔تازہ ترین رپورٹ میں نیب نے دعویٰ کیا کہ نندی پور توانائی منصوبے سے متعلق ابتدائی تمام تحقیقات مکمل کی جا چکی ہیں اور متعلقہ وزارتوں سے بھی ریکارڈ حاصل کیا جا چکا ہے ٗاس حوالے سے بتایا گیا کہ گواہوں اور ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے کا عمل جاری ہے۔دوران تحقیقات، نیب نے تسلیم کیا کہ وزارت قانون کے افسران کی جانب سے قانونی رائے جاری نہیں کی جاسکی جس کے باعث قومی خزانے کو بہت نقصان پہنچا جو کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔اس سے قبل خواجہ آصف کی پٹیشن پر سپریم کورٹ نے سابق جسٹس رحمت حسین جعفری پر مشتمل ایک رکنی کمیشن 2013 میں تشکیل دیا تھا۔نندی پور توانائی منصوبے پر جسٹس رحمت حسین جعفری کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزارت قانون کی جانب سے ضروری اجازت نامہ جاری کرنے اور منصوبے کے کاغذات تیار کرنے میں تاخیر کے باعث قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچا ٗخیال رہے کہ نندی پور اور چیچوکی ملیاں میں 950 میگا واٹ پاور جنریشن منصوبہ لگایا گیا تھا۔94 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں منصوبے کے آغاز میں تاخیر کی تمام تر ذمہ داری وزارت قانون کے ایگزیکٹو حکام پر ڈالی گئی۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ وزارت قانون نے وزارت خزانہ کو ٹھیکیداروں سے متعلق کلیئرنس جاری نہیں کی جس کے باعث تاخیر ہوئی ٗبعدازاں اس وقت کے وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ انہیں سیاسی حریف کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا تھا اور ان کے خلاف میڈیا ٹرائل جاری تھا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…