اورنج لائن ٹرین میں اربوں کی ہیرا پھری! ملبہ فروختگی اور بوگس فردوں پر زمینیں فروخت کر کے کون کون مال بناتا رہا شہباز شریف کے چہیتوں کیخلاف شکنجہ تیار، اب کون گرفتار ہونیوالا ہے؟

10  اگست‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)اورنج لاین ٹرین منصوبہ میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف،پنجاب کے سابق حکمران اور بیوروکریسی کیخلاف شکنجہ کسنے کی تیاریاں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے اوراس حوالے سے قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سابق حکمران اور بیوروکریسی کے

خلاف شکنجہ کسنے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زمین اور عمارتوں کی خرید و فروخت میں اربوں روپے کے گھپلوں، بوگس ادائیگیوں، کئی افراد کو ملی بھگت سے زمین اور عمارت کی قیمت سے کئی گنا زائد ادائیگیاں کی گئی ہیں جن کے اہم شواہد اہم اداروں کے تفتیش کاروں نے حاصل کر لئے ہیں۔ نیب کے ہاتھوں گرفتار ایک معروف بیوروکریٹ نےتفتیش کے دوران اقرار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اہم حکومتی شخصیت اور ارکان اسمبلی کے کہنے پر رقوم کی ادائیگیوں میں مدد کرتا رہا جبکہ اس حوالے سے کون کون سے تحصیلدار اور پٹواری اس معاملے میں ملوث رہے ، کتنی کتنی رقم کس کس کے حصے میں آئی ، کتنی جعلی فردوں پر ادائیگیاں ہوئیں جبکہ کئی ایسی بھی ادائیگیاں کی گئیں جو رقبہ گکیوں اور سڑکوں میں آتا تھا اور ان کی فردوں کو استعمال کر کے مختلف ناموں پر رقبے دیئے گئے ۔میڈیا رپورٹس میں باوثوق ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ٹھوکر ، چوہنگ اور ملتان روڈ پر کئی ایسے رقبے کی ادائیگیاں کی گئیں جن کی فرد درست نہیںاور ان رقبوں کی ادائیگیاں ایک سابق ایم پی اے اور موجودہ ایم این اے ، ایک اہم حکومتی شخصیت اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو معروف سابق وزراء کو کی گئی ہیں۔ دس ارب روپے کی فوری ادائیگی زمین سے زیادہ ملبے کی قیمت لگا کرکی گئی اور یہ سب کام ایک

ایم این اے اور ایک ایم پی اے اپنی نگرانی میں کرواتے رہے ، اس میں سے بڑا حصہ دو اہم ترین شخصیات کودیا گیا ۔یہ بھی ثبوت حاصل کر لئے گئے ہیں کہ بہت سی ادائیگیوں میں مالکان کو کم رقم دے کر زیادہ رقم وصولی کے کاغذات پر دستخط لئے گئے ۔ اس کام میں پٹواریوں اور تحصیلداروں کی باقاعدہ ایک ٹیم ملوث تھی جو منصوبہ کے روٹ میں آنے والے متاثرین کو تنگ کرتے تھے کہ

کاغذات پر سائن کر دیں اور ان سے رقم بھی اینٹھتے رہے۔ اورنج لائن ٹرین منصوبے میں زمین کے حصول میں کئے گئے سب سے بڑے فراڈ کے حوالے سے انکشاف سامنے آیا ہے کہ منصوبہ کے روٹ کے حوالے سے ایل ڈی اے اور محکمہ مال کے افسران نے بہت سی زمینیں سستے داموں پہلے ہی خرید لی تھیں جوبعد میں ملی بھگت کر کے کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت کی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس حوالے سے اہم گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…