آپ کے اس بیان کا مطلب کیاہے؟ وضاحت دیں،امریکہ بھی ایسا ہی سمجھتا ہے،مولانا فضل الرحمان نے جنرل قمر باجوہ سے جواب طلب کرلیا، دھماکہ خیز اعلان

31  جولائی  2018

اسلام آباد(این این آئی)متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہے آرمی چیف کی دشمن کو ووٹ سے شکست دینے کا مطلب کیا،فوج اس بیان کی وضاحت کرے کہ کون دشمن ہے؟ امریکہ بھی مذہبی جماعتوں کو پاکستان کا دشمن سمجھتا ہے،سپہ سالار اپنے بیان کی تصدیق کریں کہ کس کو شکست دیں ہیں،آرمی چیف اپنے بیان کے ذریعے الیکشن میں فریق ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کریں۔ہفتہ کو اسلام آباد میں ایم ایم اے کی مشاورتی اجلاس کے بعد

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسٹبلشمنٹ کھلے دل سے مداخلت کو تسلیم کرے،اس طرح کے اقدامات سے عوام اور فوج کے مابین دوریاں بڑھیں گی۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ الیکشن کمیشن بار بار اصرار کر رہا ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں جبکہ تمام جماعتیں متفق ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے،پی ٹی آئی کو دھاندلی کے ذریعے اکثریت ملی ہے،ان کے پاس حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ تعداد ہی نہیں اس لئے پی ٹی آئی اپنے حد میں رہے۔سربراہ ایم ایم اے نے کہا کہ ایم ایم اے متحد ہیں،اختلافات کی باتیں محض پروپیگنڈا ہے، ان افواہوں کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں،تمام امور اتفاق رائے سے طے پارہے ہیں اور پا چکے ہیں،ایم ایم اے کے اندر اور باہر کی دینی جماعتوں نے انتخابات میں 50لاکھ سے زائد ووٹ لیے،اس سے پاکستان میں دینی جماعتوں کی مضبوط جڑوں کا اندازہ ہوتا ہے۔ فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی تاریخ کی بدترین ہارس ٹریڈنگ کر رہی ہے،جو کل تک ہارس ٹریڈنگ کو گالی دیتے تھے آج اسی کو چاٹ رہی ہے،آل پارٹیز کانفرنس کے بعد متفقہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حلقے کھلوانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام حلقے کھول کر انگوٹھوں کی تصدیق کرائی جائے،الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو آئین کی غلط تشریح سے روکے،

احتجاج ہمارا حق ہے کارکن روزانہ ہر حلقے میں احتجاج جاری رکھیں۔فضل الرحمن کا حکومت بنانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ جو لوگ دھاندلی کے ذریعے ایوان میں پہنچیں ہیں وہ حکومت بنا سکتے ہیں تو جو لوگ بغیر دھاندلی اوراپنی محنت کے ذریعے ایوان میں پہنچیں ہیں ان کو بھی حکومت بنانے کا حق ملنا چاہیے۔انہوں کا حلف اٹھانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ حلف کیوں اٹھائے رہے ہیں یہ واضح ہونی چاہئے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…