جنسی ہراسگی کے بڑھتے واقعات، حکومت بھی متحرک، بڑا فیصلہ کرلیا

21  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد( آن لائن ) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ حکومت سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والوں کو با عزت اور با وقار ماحول فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔کسی کو بھی ملازمین یا ساتھ کام کرنے والوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ہر کسی کو صاف ستھرے اور ہرقسم کے ظلم اور امتیاز سے پاک ماحول میں عزت نفس کے ساتھ کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر سید مظہر علی ناصر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اسلام آباد چیمبر کے صدر عامر وحید، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ملک زبیر، وفاقی چیمبر کے چئیرمین کو آردینیشن ملک سہیل اور دیگر بھی موجود تھے۔ کشمالہ طارق نے کہا کہ منفی رویہ نہ صرف افراد کیلئے تباہ کن ہے بلکہ اس سے اداروں کو بھی نقصان ہوتا ہے کیونکہ ملازمین اپنے آپ کو غیر محفوظ اور زیادتی کا شکار سمجھتے ہیں جس سے انکی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور کارکردگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔اس موقع پر کشمالہ طارق اور سید مظہر علی ناصر نے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں سیمینار کروائے جائیں گے جبکہ ایف پی سی سی آئی تمام چیمبروں اور کاروباری تنظیموں میں آگہی پھیلائے گااور کاروباری برادری اس ادارے سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ اسکے علاوہ ایف پی سی سی آئی کا ہراساں کرنے کے بارے میں جو بھی شکایت ملے گی اس پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کا ادارہ فوری کاروائی کرے گا۔ اس موقع پر ملک سہیل حسین نے کہا کہ متعدد نجی اور سرکاری اداروں میں ملازمین کو ہراساں کرنے کے واقعات ہو رہے ہیں مگر انھیں رپورٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔ تمام اداروں کو اپنے ملازمین میں منفی رویہ کے خاتمہ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…