احتساب سب کا، سیاستدانوں کے بعد فوج کی بھی باری آگئی پاک فوج کے کن تین جرنیلوں کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا چیئرمین نیب نے وہ کام کر دیا جس کی کسی کو امید ہی نہیں تھی

21  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تین سابق جرنیلوں اور وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ سمیت متعدد ہائی پروفائل شخصیات کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کرنے کی منظوری دیدی۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے پاکستان کے مختلف اداروں میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جن میں ریلوے ، واپڈا اور محکمہ صحت شامل ہیں۔

جن افراد کے خلاف کرپشن تحقیقات اور ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں پاک فوج کے تین جرنیل بھی شامل ہیں۔ چیئرمین نیب نےنیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں ریلوے میں کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید اشرف قاضی سابق سیکرٹری/ چیئرمین ریلوے و سابق وفاقی وزیر برائے موصلات و ریلوے، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ)سعید الظفر، سابق سیکرٹری ریلوے /چیئرمین ریلوے، میجر جنرل ریٹائرڈ حامد حسن بٹ، سابق جنرل منیجر ایم اینڈ ایس پاکستان ریلوے، اقبال صمد خان سابق جنرل منیجر آپریشن پاکستان ریلوے، خورشید احمد خان سابق ممبر فانس پاکستان ریلوے، بریگیڈیئر ریٹائرڈ اختر علی بیگ سابق ڈائریکٹر، عبدالغفار سابق سپرنٹنڈنٹ، محمد رمضان شیخ، ڈائریکٹر میسرز حسنین کنسٹرکشن کمپنی، پویز لطیف قریشی چیف ایگزیکٹو یونیکون کنسلٹنگ سروسز، داتو محمد کاسابن ادا عزیز ڈائریکٹر میکس کارپ، ڈویلپمنٹ ملائیشیاءاور دیگر کے خلا ف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا جس میں بتایا گیا کہ ملزمان پر مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے طارق حمید سابق چیئرمین واپڈا، محمد انور خالد سابق ممبر پاور واپڈا،

محمد مشتاق سابق ممبر واٹرواپڈا، امتیاز انجم سابق ممبر فنانس واپڈا اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نیپرا، پیپرا اور ای سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 150 میگا واٹ کا رینٹل پاور پراجیکٹ میسرز جنرل الیکٹرک انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کو ٹھیکہ دیا جس سے قومی خزانے کو

اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے وزیر مملکت ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ اور پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے صدر کی مبینہ طور پر ملی بھگت سے 12 میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بدعنوانی کے الزام پر شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق چیئرمین فرخند اقبال، سابق ممبر سٹیٹ خالد محمود مرزا،

سابق ممبر فنانس سی ڈی اے جاوید جہانگیر اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تجارتی پلاٹوں کو کوڑیوں کے بھائو مبینہ طور پر فروخت کیا جس سے قومی خزانے کو تقریباً 494.333 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری فنڈز میں خورد برد اور سندھ سمال انڈسٹری کارپوریشن

میں غیر قانونی تقرریاں کرنے اور غیر قانونی طور پر سرکاری پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے الزام میں سابق صوبائی وزیر سندھ عبدالرئوف صدیقی، محمد عادل صدیقی، ڈاکٹر ثروت فہیم، مشتاق علی لغاری، محمود احمد، غلام نبی مہر، عبدالحئی دھامرہ، سید امداد علی شاہ، سید امید علی شاہ اور دیگر کے خلاف دو الگ الگ انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔ ملزمان نے مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا

ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو تقریباً 435.4 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔اجلاس میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل صاحبزادہ سعید احمد، سید ظاہر شاہ سابق ڈائریکٹر جنرل، سیر محمد ڈائریکٹر جنرل، محمد طارق سابق جنرل منیجر، عبدالحلیم پراچہ سابق ڈائریکٹر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے

پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں پلان مالکان کو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ سے ملحقہ زائد زمین دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباً 75.27 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں طماش خان سابق ناظم/ ایم پی اے پشاور کے خلاف نکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پاسکو کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری متعلقہ محکمہ

کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، ان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹور بورڈ نے عدم ثبوت کی بناءپر ڈاکٹر محمد اسحاق فانی سابق ڈائریکٹر پروگرام فاصلاتی تعلیم بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے خلاف انکوائری

اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…