حرمین شریفین کاتحفظ ،جنرل راحیل شریف کواہم پیغام دیدیاگیا

13  ‬‮نومبر‬‮  2016

لاہور ( این این آئی)دینی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حرمین کا دفاع مسلم امہ پر فرض ہو چکا،پاکستان کے شاہین،غوری اورغٖزنوی میزائل بیت اللہ کے دفاع کے لئے سعودی عرب کودینے چاہئیں،حرمین کے دفاع کیلئے ملک بھر کی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے،وطن عزیز کے کونے کونے میں جاکر لوگوں کو متحد وبیدار کیا جائے گا،20نومبر کو اسلام آبا دمیں تحفظ حرمین شریفین کانفرنس ہو گی، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سرزمین حرمین شریفین کے دفاع کا اعلان کریں جہاں انکا پسینہ گرے گا پاکستانی قوم اپنا خون گرائے گی،بیت اللہ کے دفاع کے مسئلہ پر کسی اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان کا بچہ بچہ تحفظ حرمین شریفین کیلئے جانیں قربان کرنے کو تیار ہے، مسلم ممالک سیاسی و علاقائی مفادات سے بالاتر ہو کر دشمن کی سازشیں ناکام بنائیں،ایران اعلان کرے کہ اس کا حوثی باغیوں سے کوئی تعلق نہیں اور وہ ان سے کوئی تعاون نہیں کرے گا۔ا

ن خیالات کا اظہارامیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،پیر سید ہارون علی گیلانی،پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی،مولانا فضل الرحمان خلیل،علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر،حافظ عبدالغفار روپڑی،سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری،علامہ زبیر احمد ظہیر،شیخ نعیم بادشاہ،مولانا سیف اللہ خالد،ابوالہاشم ربانی، شاہد نوید،مولانا حسن صارم،مولانا ادریس فاروقی،علی عمران شاہین،مولانا عثمان شفیق نے جماعۃ الدعوۃ لاہور کے زیر اہتمام ناصر باغ مال روڈ پر تحفظ حرمین شریفین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علماء کرام،وکلاء،طلباء ، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مقررین کے خطابات کے دوران بیت اللہ پر میزائل حملہ کی کوشش کے تذکرہ پر زبردست جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔شرکاء کی جانب سے حرمین کی حرمت کے لئے جان بھی قربان ہے،سعودی عرب سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ و دیگر نعرے لگائے جاتے رہے۔ کانفرنس میں شریک افراد نے بڑی تعداد میں کلمہ طیبہ والے پرچم اٹھا رکھے تھے۔جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ لڑائی سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہے۔یہ حساس مسئلہ ہے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔

میں ایرانی صدر حسن روحانی و دیگر ذمہ داران کو کہتا ہوں کہ اس تاثر کو ختم کرنے کی سب سے بڑی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔بیت اللہ پر میزائل داغا گیا ۔سعودی افواج کے پاس صلاحیت تھی میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیاگیا۔یہ اللہ کا بہت بڑا انعام ہے ۔ یہ تصور کریں کہ وہ میزائل بیت اللہ پر آ جاتا توپھر کیا ہوتا،یہ میزائل حوثیوں کو کس نے دیا ؟پیچھے کون ہیں۔انہوں نے کہا کہ حسن روحانی اس تاثر کو ختم کریں اور صاف کہہ دیں کہ حوثی باغیوں نے بیت اللہ کے اوپر میزائل چلایا اور اعلان کریں کہ ہمارا حوثیوں سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ ان سے کسی قسم کا کوئی تعاون کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جن جذبات کا اظہار کانفرنس میں ہوا یہ آج کی بات نہیں جس دن یہ خبر آئی تھی کی حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ مکرمہ پر میزائل داغا گیا اس دن سے مسلمانوں کے سینے ابل رہے ہیں۔پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کی اور وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کی حرمین کے دفاع کے لئے سعودی عرب کے ساتھ ہیں۔ہم انتظار میں تھے کہ حکومت کیا کرتی ہے ؟لیکن اتنے دن گزر گئے حکومت و اپوزیشن نے کوئی بات نہیں کی۔یہ شدید تکلیف دہ بات ہے۔فرائض سے غفلت کے نتیجے میں وزیر اعظم اللہ کی پکڑ میں ہیں ،بچنا چاہتے ہیں تو حرمین کی حفاظت کا اعلان کر دیں،فضل آسمان سے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ آج پہلا بڑا جلسہ لاہور میں کر رہے ہیں ۔یہ ملک بھر میں عوامی مہم چلانے کا اعلان ہے۔ہم جماعتوں کو اکٹھا کریں گے،شہر شہر،نگر نگر جائیں گے،امت کو جگائیں گے اور شعور بیدار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ حرمین کے تحفظ کے لئے دل میں درد رکھتا ہے،یہ تحریک چلے گی اور اتحاد کے منظردنیا دیکھے گی۔ہم نے سب جماعتوں کو دعوت دی ،حرمین کے مسئلہ کو تمام مسئلوں پر ترجیح دینی چاہئے ۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ حرمین شریفین دنیاکے مسلمانوں کا مرکز ہے،ساٹھ مسلم ممالک میں بسنے والے بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ بیت اللہ ہے اور قبلہ ایک ہے جب سب اسی کو مرکز مانیں گے تو اتحاد قائم ہو گا۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکمران مسلمانوں کے خلاف خوفناک عزائم رکھتے ہیں۔ٹرمپ نے واضح کہا کہ اسلام دشمنی پر ووٹ مانگتا ہوں،مسلمانوں کو امریکہ سے نکال دوں گا،اسے اکثریت ملی،اسلام دشمنی کی جو کیفیت امریکہ میں پائی جاتی ہے یہ الیکشن اس کا اظہار ہے،جس طرح مودی نے انڈیا میں پاکستان و اسلام دشمنی پر ووٹ مانگا اسی طرح امریکا میں ٹرمپ نے الیکشن لڑا۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو خود قدموں پر کھڑا ہونا ہو گا۔امریکیوں سے امید رکھنے والوں کی امیدیں ختم ہو چکیں۔آگے نازک حالات آرہے ہیں۔صلیبی و یہودی اسلام کے خلاف جنگ چھیڑنا چاہتے ہیں۔پاکستا ن کی تمام جماعتیں متحد ہو جائیں،شیعہ سنی مسئلہ ،کفر کے فتوے اور مسلمان کو واجب القتل قرار دینے،تکفیر کے سلسلے ختم کرو اور امت واحدہ بنو ،اسلام کی یہ دعوت ہم دے رہے ہیں۔جب ہم اپنے ملک میں صحیح اتحاد کی بنیاد پر کھڑے ہوں گے تو پھر دنیا میں اتحاد بنے گا۔حرمین کی حرمت پر کسی کوئی اختلاف نہیں جو اختلاف کرتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ وہ اسلام سے اختلاف کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیت اللہ سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں،ملک،قومیں سب کچھ بیت اللہ پر قربان یہ ہمارا عقیدہ ہے۔تحفظ حرمین شریفین کے لئے ملک بھر میں تحریک چلائیں گے ۔پاکستان کے اندر اتحاد کی فضا بنائیں گے۔حکومت پر دباؤ اور عالم اسلام کو پیغام ،حرمین کی حفاظت کی ذمہ داری سب سے اولین ہے۔ہدیۃ الھادی پاکستان کے سربراہ پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ بیت اللہ کو کسی کافر نے نقصان پہنچانے کی ہمت نہیں کی،جو کرے گا اس کا انجام ابرہہ جیسا ہو گا،یہودیوں کے ایجنٹوں نے ہمیشہ سازشیں کیں۔

تحفظ حرمین شریفین کے حوالہ سے ملک گیر رابطہ مہم شروع کی جائے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اتحادی روس کے اتحادی بن رہے ہیں اور روس کے اتحادی امریکہ کے اتحادی بن رہے ہیں،امریکہ کا ٹائی ٹینک ڈوب رہا ہے،یورپ ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد مزید تقسیم ہو رہا ہے۔امریکی کانگریس میں بیٹھے جاہلوں سے سوال کرتا ہوں کہ نائن الیون کے نام پر سعودی عرب کے حوالہ سے جو قرارداد منظور کی اور قانون بنایا اسی قانون کو لیتے ہیں کہ جس ملک کا شہری داعش میںیا حوثیوں میں جا کر دہشت گردی پھیلاتا ہے تو اس ملک کو سزا دی جائے گی۔یورپ کے شہری مسلمانوں کا بھیس بدل کر آپس میں لڑا رہے ہیں،وہی قانون امریکہ پر لاگو کیا جائے،انہوں نے کہا کہ آج کانفرنس میں پیغام دیتے ہیں کہ کلمہ طیبہ تمہاری پیدائش سے پہلے بھی زندہ جاوید تھا ،ہے اور رہے گا۔انہوں نے کہا کہ حافظ محمدسعید اور انکی جماعت نے عظیم الشان اجتماع منعقد کیا۔اس کی ضرورت کچھ ماہ پہلے موجود تھی ۔میں مسلکوں کی قید کو نہیں مانتا،دیگر افراد کہاں ہیں،ایک ہی قبلہ کی جانب منہ کے قیام و رکوع و سجود کرتے ہیں،حج عمرہ میں ایک ہی قبلہ کا طواف کرتے ہیں۔آج چاہئے تھا کہ پاکستان میں بسنے والے ملت اسلامیہ کے تمام قائدین جماعۃ الدعوۃ کی پکار پر لبیک کہتے ہوے یہاں موجود ہوتے۔جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ ابرہہ یمن سے ہاتھیوں کی فوج لے کر کعبۃ اللہ کو مسمار کرنے کے لئے آیا تھا لیکن ناکام ہوا۔امت مسلمہ دفاع حرمین کی ذمہ دار ہے۔

حکومت ،پارلیمنٹ ،سینٹ کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کرنا ہے ،دس ماہ قبل بھی حوثیوں نے شرارت کی تھی اور سعودی عرب نے دفاع حرمین کا پروگرام ترتیب دیا تو پاکستان سے مدد مانگی گئی تھی،پاکستان کی قومی اسمبلی میں قرارداد منظور ہونی تھی تو پانچ دن سعودی عرب کا میڈیا ٹرائل کیا گیا،حکمران ذمہ داریاں ادا کریں اور کلمے کا رشتے کا حق ادا کریں،سعودی عرب کو طاقتور پیغام دینا چاہئے تھا کہ پاکستان ان کے ساتھ ہے مگرہم نے پانچ دن بعد قرارداد پاس کی اور کہا کہ غیر جانبدار رہیں گے۔سعودی عر ب پاکستان سے مدد مانگے اور پارلیمان صرف قرارداد پاس کرے وہ بھی غیر جانبداری کی ،انتہائی افسوس ہے۔انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید نے پیغام دیا تھا کہ حرمین کے تقدس و دفاع کے لئے سعودی عرب کے ساتھ ہیں ،اس حوالہ سے ملک بھر میں تحریک چلائی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اسلامی ممالک کا اتحاد قائم کیا اور جنگی مشقیں شروع کیں ۔سعودی تیل کی نگرانی،سمندری نگرانی اب پاکستان کر رہا ہے۔پاکستان نے جب سعودی عرب کی مدد کی تو امریکہ پریشان ہوااور سعودی عرب، پاکستا ن کو الگ کرنے کے لیے پاکستان میں دہشت گردی کروائی گئی،بھارت ،امریکا معاہدے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں کو مکہ کی جانب داغاجانے والا میزائل کس ملک نے دیا؟پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے بارے کہا جاتا ہے کہ غلط ہاتھوں میں ہے اس پر پابندی لگائی جائے،آج ہم سوال کرتے ہیں کہ حوثیوں کو میزائل کس نے اور کیوں سپلائی کیا۔اگر حوثیوں کو میزائل دیا جا سکتا ہے تو شاہین،غوری،غزنوی میزائل سعودی عرب کی مدد کے لئے جانے چاہئیں۔حرمین کے دفاع کو یقینی بنائیں گے۔ انصار الامۃ کے امیر مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ دشمن کے عزائم حرمین شریفین پر قبضے اور نقصان پہنچانے کے لئے ہیں۔سعودی عرب،حرمین کے دفاع کے لئے فوج اورقوم اعلان کرے ۔انہوں نے کہا کہ امت اسلامیہ حرمین کی حفاظت کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔حوثیوں نے ملت اسلامیہ کے دل پر میزائل مارا ہے،یہ عالمی امن پر حملہ ہے۔حرمین پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ شرعی طور پر علماء سے رجو ع کیا جائے تو یہ فتویٰ آجائے گا کہ حرمین کا دفاع فرض ہو چکا ہے،ہماری وحدت کا مرکز اب صرف حرمین شریفین ہے۔ا

مت کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔جمعیت اہلحدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ دنیا میں ہر شخص کو اپنے وطن سے محبت ہوتی ہے لیکن جذبہ حب الوطنی انسان کو دفاع پر آمادہ کرتا ہے اس سے کہیں زیادہ مکہ و مدینہ کے لئے آمادہ کرتا ہے۔اپنے وطن کے لئے لڑنے کے لئے تیار تو نبی کریم ﷺ کے وطن کے لئے بھی جانیں قربان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن دفاع حرمین شریفین پر کوئی اختلاف نہیں،حکمرانوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ یہ جنگ لڑیں گے،سعودی عرب کو پیغام دیتے ہیں کہ ان کے ساتھ ہے۔حرمین شریفین کے دفاع پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔دفاع وطن کے لئے پاک فوج میدان میں ہے اب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نبی کریم ﷺ کے وطن کے دفاع کا بھی اعلان کریں۔جہاں انکا پسینہ گرے گا پاکستانی قوم اپنا خون گرائے گی۔حرمین کے تحفظ کے لئے جغرافیائی ضابطے ٹوٹ جائیں گے ،رکاوٹ بننے والے کسی قانون کو نہیں مانتے۔جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ حرمین کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دیا جائے گا،حوثیوں نے میزائل پھینک کر دنیا کی سب سے بڑی غلطی کی،وہ ظالم ہیں اور ظلم کا راستہ روکنا ہے،سعودی افواج نے میزائل راستے میں تباہ کر دیا،ہم حرمین کے دفاع کے لئے متحد ہیں،شاہ سلمان کو یقین دہانی کرواتے ہیں کہ بیت اللہ کے تقدس کے لئے عالم اسلام ان کے ساتھ ہے۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ لاہور کی حرمین شریفین کانفرنس میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ امت مسلمہ کا بچہ بچہ حرمین پر جان قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔جماعۃ الدعوۃ نے ہمیشہ گلدستہ سجایا،آج کا بہت بڑا مسئلہ تحٖفظ حرمین ہے،تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کانفرنس میں موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ بیدار ہو چکی ہے۔تحفظ حرمین شریفین کے لئے دنیا کا ہر مسلمان جان کی بازی لگانے کے لئے تیار ہے۔مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینئر نائب امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا سلسلہ یورپ و مغرب سے جاری ہے،نبی کریم ﷺ کے گستاخانہ خاکے بنائے گئے اور قرآن مجید کو آگ لگائی ،کعبۃ اللہ کی طرف بھی وہی لوگ آنکھیں اٹھا رہے ہیں لیکن ہم بتانا چاہتے کہ امت مسلمہ متحد و بیدار ہے۔ملت اسلامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیت اللہ کی حفاظت کرے،فرقوں میں بٹنے کی بجائے امت واحدہ کا تصوربنانا ہو گا۔اب مصلحتوں کی کوئی گنجائش نہیں۔جن کی نسبت اللہ نے اپنی طرف جوڑی ان پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گا،ہمارا امتحان ہے ،ہر مسلمان حوثیوں کے خلاف کھڑا ہونے کو تیار ہے۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما شیخ نعیم بادشاہ، ،مولانا سیف اللہ خالد،ابو الہاشم ربانی، شاہد نوید،مولانا حسن صارم،مولانا ادریس فاروقی،علی عمران شاہین،مولانا عثمان شفیق ودیگر نے کہا کہ کعبۃ اللہ پر جانیں نچھاور کرنے کے لئے مسلمان جوق در جوق نکلیں گے۔ عالم اسلام کی قیادت کے لئے دنیا نے پاکستان کو چنا اور پاکستان میں حافظ محمد سعید مذہبی جماعتوں کی قیادت کر رہے ہیں اور جماعتوں کو متحد کر رہے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے حافظ محمد سعید قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے بھی لگوائے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب جب بھی پکارے گا اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر نکلیں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…