لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس کرنے کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا

24  مئی‬‮  2021

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی بلیک لسٹ میں نام شامل کے خلاف تمام درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی بلیک لسٹ سے نام نکلوانے سے متعلق تمام درخواستیں واپس لینے کی

متفرق درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت شہباز شریف کےوکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف اپنی درخواستیں واپس لینا چاہتے ہیں۔تاہم وفاقی حکومت کے وکیل رانا عبدالشکور نے شہباز شریف کی درخواستیں واپس لینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اعلی عدلیہ کے بلیک لسٹ سے نام نکالنے کے احکامات کو وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار کسی بھی مرحلے پر اپنی درخواست واپس لے سکتے ہیں۔وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی درخواست پر حکومت کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں، معاملہ عدالتی ہے لہٰذاجب تک وفاقی حکومت کا جواب نہیں آتا تب تک معاملہ زیر التوا ء رہے گا۔وفاقی حکومت شہباز شریف کی درخواست کا جواب جمع کرانا چاہتی ہے، حکومت کے جواب کے بعد عدالت جو مناسب سمجھے حکم کر دے۔شہباز شریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ قانون کی منشا ء کے مطابق درخواست گزار عدالت کی اجازت سے کسی بھی مرحلے پر درخواست واپس لے سکتا ہے، وفاقیحکومت نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا ہے، بلیک لسٹ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت تھا اسی دوران نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔عدالت سے استدعا ہے کہ شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا عدالت کا کام ہے،

ادارے جتنے حکومت کے ہیں اتنے ہی عام شہری کے بھی ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ہائیکورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج ہو جائے تو کیا مرکزی کیس واپس لیا جاسکتا ہے۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ بالکل کیس واپس لیا جا جاسکتا ہے۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ قانون کے مطابق تو اس کیس کی موجودگی میں بھی ای سی ایل کیس

فائل کیا جاسکتا ہے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نیب کی درخواست پر ڈالا گیا ہے، شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں چھٹیوں میں شامل کیا گیا۔جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ شہباز شریف ای سی ایل کے حوالے سے علیحدہ درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں، بلیک لسٹ کیس کا زیر سماعت رہنا نہ وفاقی حکومت

کو فائدہ دے گا نہ شہباز شریف کو۔وفاقی حکومت کے وکیل نے پھر کہا کہ حکومت چاہتی ہے بلیک لسٹ کیس میں جواب جمع کرائے ۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ میرا خیال ہے وفاقی حکومت کو درخواست واپس لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے جس کے بعد ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس لینے کی درخواست منظور کر لی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…