پی آئی اے کاچنگ چی کی طرح استعمال،حکومت نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے دس سالہ دور اقتدار میں سفری اخراجات سابق حکمرانوں سے وصول کرنے کا اعلان کردیا

26  جولائی  2019

اسلام آباد(این این آئی)حکومت نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے دس سالہ دور اقتدار میں سفری اخراجات سابق حکمرانوں سے وصول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق حکمران پی آئی اے کو چنگچی کی طرح استعمال کرتے رہے ہیں،وی آئی پی پروازں پر ایک ارب چھ کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا، اہل خانہ کیلئے طیارے استعمال کئے گئے، لندن میں میاں صاحب جتنے دن زیرعلاج رہے، اس جگہ کو کیمپ آفس بنا دیا گیا،

طیارہ لندن میں کھڑا رکھنے سے پی آئی اے کوکروڑوں روپے کا نقصان ہوا،بھٹو زندہ ہے کا نعرہ لگانے کے لئے پی آئی اے بے دردی سے سکھر ڈائیورٹ ہوتی رہی، پی آئی اے کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا، جو کرائے کی سائیکل کے ساتھ بھی نہیں کیاجاتا،گزشتہ روز ایک سیاسی ٹولے نے یوم سیاہ کی آڑ میں انتشارپھیلانے کی کوشش کی، عوام نے ان کے منہ پرسیاہی مل دی،وزیر اعظم چاہتے ہیں اپوزیشن مثبت کر دار ادا کرے،اپوزیشن اپنی باونڈری میں رہتے ہوئے کھیلے تو اچھا ہے،الیکشن لڑنے کے لیے دہری شہریت کی شرط کو ختم کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے،جہانگیر ترین اور مریم نواز کے دو مختلف نوعیت کے کیس ہیں،پیمرا کے رولز ہم نے نہیں بنائے،اپوزیشن آئندہ سال 25جولائی کو اپنے یوم سیاہ کی ناکامی کا یوم سیاہ منائیگی،اپوزیشن کو ہر محاذ پر شکست دیں گے، اب اپوزیشن کی کسی ریلی یا جلسے کو نہیں روکاجا ئیگا، عوام خود دیکھ لے گی کہ ان کے شو کس طرح فلاپ ہوتے ہیں۔ جمعہ کو ان خیالات کااظہار وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ایسے لیڈر ہیں جنہوں نے 22 کروڑ عوام کے حوالے سے منفی پراپیگنڈے کو ختم کیا،عمران خان کی وجہ سے سبز ہلالی پرچم کی عزت بڑھی۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے وزیراعظم کو کامیاب دورہ امریکہ پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز سارا دن ایک ٹولہ جو مختلف شہروں میں احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے میں مصروف تھا،

ان لوگوں نے یوم سیاہ منایا جن کے منہ پر عوام نے کالی سیاہی لگا کر مسترد کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین پی آئی اے نے گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں قومی ایئر لائن کے حوالے سے ہولناک، افسوس اور شرمناک انکشافات کیے۔انہوں نے کہاکہ سابق حکمرانوں نے پی آئی اے کو ایک چنگ چی کے طور پر استعمال کیا،پی آئی اے کے پائلٹس سابق حکمرانوں کے ذاتی ڈرائیوروں کی حیثیت سے کام کرتے رہے،21 مرتبہ پی آئی اے کے روٹس کو تبدیل کیا گیا اور گزشتہ روز سیاسی اداکار عوام کے دکھ درد کا ڈرامہ کر رہے تھے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ 27 کروڑ روپے کی شکل میں قوم نے دہی بھلے کھانے کا بل ادا کیا،پی آئی اے میں 503 افراد کی سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کی گئیں،پی آئی اے کے 33 دفاتر پی آئی اے یونینز کے قبضے میں تھے۔ انہوں نے کہاکہ یونینز کے عہدیدران من پسند افراد کو مخصوص فوائد حاصل کر کے مختلف روٹس پر بھیجتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی اور مقاصد کی سہولت کاری کے لیے مختلف ممالک میں پی آئی اے کو بین کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بھٹو کو زندہ رکھنے کے لیے پی آئی اے کے روٹس کو سکھر ایئرپورٹ پر اتارا گیا۔

انہوں نے کہاکہ 2012 سے 2017 میں پی آئی اے کی 50 وی آئی پی فلائٹس چلائی گئی،پی آئی اے کو 1 ارب 6 کروڑ روپے کا وی آئی پی فلائٹس کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا۔ معاون خصوصی نے کہاکہ 2015 سے 2017 تک پی آئی اے کی وی آئی پی فلائٹس نانی اماں،انکے بچے اور نوکرانیوں کو لے کر آنے جانے 954 ملین کا نقصان ہوا،زل سبحانی کو دل کی تکلیف ہونے کے باعث بیرون ملک لے کر جانے کے لیے طیارہ بھر کر لے جایا گیا انہوں نے بتایاکہ علاج معالجے کے علاوہ 28 کروڑ کے قریب پی آئی اے کو جرمانہ ادا کرنا پڑا،

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اس قوم کے بچے اس غریب خاندان کے بیمار کا بل ادا کرتے رہے جس کے اپنے بچے کروڑوں کے گھر میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں نئے پی آئی اے چیئرمین کی تعیناتی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ 2 ماہ کے اندر پی آئی اے کو 46 ملین روپے کی آمدن ہوئی،بورڈنگ پاس کے طریقہ کار کو ٹھیک کر کے 7 فیصد پی آئی اے کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کفایت شعاری مہم کے تحت آپریشن سسٹم میں پی آئی اے کے اخراجات میں 20 فیصد تک کمی آئی۔

انہوں نے کہاکہ پی آئی اے نے زل سبحانی کی رخصتی کے بعد اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کا سفر شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے اس سال پی آئی اے بھرپور انداز میں اپنے اخراجات اور خسارے کو کم کر کے منافع کی طرف جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی،راجا پرویز اشرف یا دہی بھلے والی سرکار تمام کے بیرون ممالک کے اخراجات دیکھے گئے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے یہ فیصلہ کیا جو علاج معالجے یا غیر ضروری دوروں پر خرچ ہوا وہ واپس وصول کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 2008 سے 2018 تک کے تمام غیر قانونی سفری اخراجات ان متعلقہ لوگوں سے وصول کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہیں تھی تو گزشتہ روز انکا شو ناکام ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ابھی ایک ارسطو خان نے تازہ تازہ خطاب کیا اور کہا یہ حکومت آئینی اور جمہوری نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ آئینی اور جمہوری اس کو کہتے ہیں جو انکے اشاروں پر چلے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کا احساس ہے جو پورے پاکستان میں لوگوں نے ان سے اعلان لاتعلقی کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے اپوزیشن کا جمہوریت میں کردار ختم کرنے کا کبھی نہیں کہا،وزیراعظم چاہتے ہیں اپوزیشن اپنا کردار مثبت اور ذمہ دارانہ انداز میں کرے،اپوزیشن اپنی باونڈری میں رہتے ہوئے کھیلے تو اچھا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے گزشتہ 10 ماہ کے اخراجات کی تفصیلات بھی مانگی ہیں،وزیراعظم عمران خان جس کفایت شعاری مہم کو متعارف کرا رہے ہیں اس کا سب سے پہلے اطلاق خود پر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کے پی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا معاملہ نیب میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ چوہدری نثار جیسے لوگ اپوزیشن کے انتشار سے الگ ہو گئے ہیں،سمندرپارپاکستانیوں کو سیاست میں کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن لڑنے کے لیے دہری شہریت کی شرط کو ختم کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ملٹری اس ملک کی ہے ہمیں اپنی ملٹری پر فخر ہے،یہ پاکستان کی سول ملٹری ڈپلومیسی ہے جب دونوں مل کر ملک کے مفادات کے ضامن بنتے ہیں۔ انہں نے کہاکہ میڈیا کورٹس حکومت کے فائدے میں نہیں ہے،میڈیا کورٹس کے حوالے سے پیمرا نے رائے دی تھی،

پیمرا کے 1157 کیس عدالتوں میں زیر التوا ہیں جس طرح ٹیکس کورٹس ہیں اس طرح میڈیا کورٹس کی رائے دی گئی تاکہ مسائل کا حل جلدی ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پی بی اے،سی پی این اے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ڈرافٹ دئیے ہیں،میڈیا مالکان،پیمرا اور حکومت یکجا ہو کر اپنے مسائل کر حل نکال سکتے ہیں،زبردستی کوئی بھی چیز مسلط نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین اور مریم نواز کے دو مختلف نوعیت کے کیس ہیں،پیمرا کے رولز ہم نے نہیں بنائے،پیمرا اپنے رولز پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو نواز شریف سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے،اپوزیشن آئندہ سال 25جولائی کو اپنے یوم سیاہ کی ناکامی کا یوم سیاہ منائے گی،اپوزیشن کو ہر محاذ پر شکست دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے اپوزیشن کے جلسے جلوسوں کو نہ روکنے کا حکم دیا ہے،قوم خود دیکھے کہ اپوزیشن کے شو کتنے فلاپ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن سے وزیراعظم کی عالمی سطح پر پذیرائی ہضم نہیں ہو رہی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…