اسحاق ڈار کو بطور کنٹریکٹ پروزیر خزانہ رکھنے کیلئے ن لیگ نے ایسا قدم اٹھا لیا کہ پی ٹی آئی والے تکتے رہ گئے

4  اپریل‬‮  2019

لاہور(سی پی پی )مسلم لیگ (ن) نے اسحاق ڈار کو واپس لانے کی کوششیں تیز کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ایک قرارداد جمع کروائی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اسحاق دار کو کنٹریکٹ پر وزیر خزانہ رکھا جائے۔ واضح رہے کہ ملک میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے پیش نظر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی قیمت کم کرنے کرنے کے لیے حکومت کو پیشکش کی تھی۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ایکٹ کے مطابق اس میں فنانس منسٹر پالیسی بورڈ کا چئیرمین ہوتا ہے اور وہ لوگوں کو ہدایات دیتا ہے۔ہمارے پاس بھی کوئی جادو کا چراغ نہیں تھا لیکن ہم ڈالر کو اس وقت 52 روپے پر لائے جب 1998 میں اپوزیشن کا ہر بندہ یہ کہہ رہا تھا کہ ڈالر 100روپے کا ہو جائے گا اس کے بعد مشرف آئے اور آئی ایم ایف کے پاس گئے تو ڈالر کی قیمت بڑھی۔نواز شریف نے ایکسپوٹرز کو 180ارب روپے کا پیکج دے دیا تھا اور پھر 2017 میں مجھ سے شاہد خاقان عباسی نے مزید دلوایا کیونکہ ایکسپوٹرز کو فی ڈالر جو10سے 11روپے اضافی ضرورت تھی وہ مل گئی۔اب یہ موجودہ حکومت کی نا اہلی ہے کہ وہ ڈالر کو نہیں پکڑ سکے۔یہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جنہوں نے ملک کو تباہ کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت مجھے پاکستان کی معیشت کانٹریکٹ پر دے، میں اس ڈالر کو واپس 120 پر لے کر آتا ہوں۔سابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا ہے کہ پاکستان میں جو کچھ پچھلے 9 ماہ میں ہوا وہ ڈیویلیوایشن کا نتیجہ ہے، معیشت کو سنبھالنے کے لیے حکومت کو روپے کی بے قدری کو روکنا ہوگا ، کسی ملک کی معیشت کو تباہ کرنے اس کی کرنسی کی بے قدری ہی کافی ہوتی ہے۔

موجودہ حکومت اس چیز پر یقین رکھتی ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگنے لگے۔ ہمارے دور میں مائیکرو اکنامک اعشاریے مثبت صورتحال دکھا رہے تھے اس بات کی نشاندہی بین الاقوامی اداروں نے بھی کی ، یہاں تک کہ یہ پیشن گوئی بھی کی گئی کہ پاکستان (20-G) ممالک میں شامل ہونے جارہا ہے اور پاکستان اٹلی اور کینڈا کی معیشتوں کو پیچھے چھوڑ دے گا۔اس وقت پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ بن چکی تھی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے لیا گیا قرضہ اتنی بری بات نہیں ہے ۔ مہاتیر محمد نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ڈیویلیو ایشن تباہی ہے ہم نے ڈیو ویلیو ایشن کواپنے ملک میںکنٹرول کیا ہے۔ دنیا میں کسی بھی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے یہی کافی ہے کہ اسکی کرنسی کو ڈی ویلیو کردیا جائے ۔ پاکستان میں پچھلے 9ماہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ ڈیوویلیو ایشن کا نتیجہ ہے یہ حکومت کی مکمل نااہلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو سنبھالنے کے لیے حکومت پہلے روپے کی قدر کو کنٹرول کرے ۔ مجھ پر روپے کی قدر مصنوعی طریقے سے گرنے سے روکنے کا الزام غلط ہے ، اس وقت پاکستان میں فی کس آمدنی کم ہوگئی ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…