مولانا سمیع الحق کا بہیمانہ قتل ،قاتل کون ہو سکتے ہیں؟ پولیس کا ایسا سنسنی خیز انکشاف کہ جان کر ہر کوئی دنگ رہ گیا

3  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )گزشتہ روز نماز عصر کے بعد جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ اور سابق سینیٹر مولانا سمیع الحق کو ان کے گھر میں پے درپے چھروں کے وار کر کے قتل کر دیا گیا ہے ۔ ان کے اس اندوہناک قتل کے حوالے سے چند مفروضوں نے بھی جنم لیا ہے جن کو شکوک وشبہات بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔ مولانا سمیع الحق کے چہرے، چھاتی اور

بازوئوں پر پے درپے چھروں کے وار کئے گئے ہیں جس سے قاتل کی نفرت اور انتقام ظاہر ہوتا ہے تاہم ایسا تفتیش کاروں کو بھٹکانے کیلئے بھی کیا جا سکتا ہے ۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق مولانا سمیع الحق کو موت کے گھاٹ اتارنے والوں نے انتہائی نفرت اور انتقام کا مظاہرہ کیا ہے مولانا کو بیہمانہ اندا ز میں چہرے ، چھاتی اور بازوں پر چھریوں کے کٹ لگا کر اذیت ناک موت کے گھاٹ اتارا گیا مولانا سمیع الحق کے جسد خاکی کا معائنہ کرنے والے ایک پولیس افسر کا دعویٰ ہے کہ قاتل قریبی لگتے ہیں جو پرسکون انداز میں گھر میں داخل ہوئے پہلے اپنی پیاس بجھائی اور اس کے بعد ہدایت پر عمل کیا انہیں معلوم تھا کہ مولانا سمیع الحق گھر پر اکیلے ہی ہیں مولانا کا گن مین اور ڈرائیور بھی پر اعتماد ہونے کی وجہ سے انہیں اکیلا چھوڑ کر گھر سے چلا گیا ۔مولانا سمیع الحق کے جسد خاکی کا معائنہ کرنے والے ایک پولیس افسر کا دعویٰ ہے کہ قاتل قریبی لگتے ہیں جو پرسکون انداز میں گھر میں داخل ہوئے پہلے اپنی پیاس بجھائی اور اس کے بعد ہدایت پر عمل کیا انہیں معلوم تھا کہ مولانا سمیع الحق گھر پر اکیلے ہی ہیں مولانا کا گن مین اور ڈرائیور بھی پر اعتماد ہونے کی وجہ سے انہیں اکیلا چھوڑ کر گھر سے چلا گیا ۔ پولیس کے سینئر تفتیشی افسروں کے مطابق گھریلو ملازمین گن مین اور ڈرائیورکو شامل تفتیش کئے بغیر بات آگے نہیں چلے گی کہا جاتا ہے کہ مولانا سمیع الحق مسٹر اور ملا کے درمیان ایک مضبوط رابطہ تھے قتل کرنے والے بہت ہی قریبی لگتے ہیں جو گھر کے پورے ماحول سے واقف تھے ۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا کے قتل کاکھرا افغانستان تک بھی جاسکتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…