عظیم جرنیل کوزبردست خراج تحسین،بڑا اعلان کردیاگیا

21  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد (این این آئی) سیاسی رہنماؤں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے تاریخی کر دار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے کام کو صدیوں یاد رکھا جائیگا ٗجنرل راحیل شریف عظیم فوجی جرنیل ہیں ان کو عظیم طریقہ سے الوداع کیا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے کہاکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے تاریخی دور گزارا ہے اورباوقار انداز میں رخصت ہورہے ہیں۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہناتھا کہ جنرل راحیل غیر متنازعہ فوجی سربراہوں کی فہرست میں شامل ہیں۔انہوں نے اپنے دور میں بہت سے چیلنجزکا مقابلہ کیاہے۔

پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ جنرل راحیل نے حکومت کے ساتھ مل کر جس طرح کام کیا ان کو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جو اقدامات کئے وہ مثالی تھے۔ انہوں نے ملک کو دہشت گردی سے پاک کیا اور اسے امن کا گہوارہ بنایا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ جنرل راحیل شریف جمہوری پسند جنرل ہیں، وہ تین سالہ دور میں مثال قائم کرکے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جس سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، ان کی خدمات کو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے آرمڈ فورسز کی صلاحیت اور قد کاٹھ کو بلند کیا جس سے ہمارے دشمن بھی خوفزدہ رہنے لگے، جنرل راحیل شریف عظیم فوجی جرنیل ہیں ان کو عظیم طریقہ سے الوداع کیا جائے گا۔وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ جنرل راحیل شریف نے ملک میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جس سے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے میں مدد ملی جس سے فاٹا

، کراچی اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی اور ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ملک کے ہیرو بن چکے ہیں آنے والے دنوں میں قوم ان کو یاد رکھے گی، جنرل راحیل شریف نے دہشتگردی کا قلع قمع کیا، ا ن کی تین سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے، ان کے دور کو کسی کے ساتھ میچ نہیں کیا جاسکتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے جنرل مدتوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئی ایس پی آر نے اطلاع دی کہ چیف آف آرمی سٹاف نے الوداعی ملاقاتوں کا آغاز کردیا ہے اور نہ ہی تاحال ان کی جانب سے حکومت کو مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی درخواست آئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آرمی چیف توسیع نہیں لینا چاہتے۔ ان کا یہ فیصلہ تاریخ میں ایک مثالی فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے جراتمندانہ فیصلے کئے جس کے باعث ملک بدامنی سے پاک ہوا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دیں اور وطن کی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ ملک کے چپے چپے کا دفاع کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں افواج پاکستان کی کامیابیوں کو خراج تحسین اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے اپنے کردار کو سیاست سے الگ رکھا اور شروع دن سے ہی توسیع نہ لینے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ ان کی کارکردگی اور فیصلے نئے آنے والے فوجی سربراہان کیلئے ایک اعلیٰ مثال ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی اویس لغاری نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا تین سالہ دور اچھا رہا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے دور میں سول ملٹری تعلقات مثالی رہے، وہ اچھی روایت قائم کرکے جا رہے ہیں، ان کا اپنی سروس میں توسیع نہ لینے کا فیصلہ درست ہے، اﷲ کرے آنے والے نئے آرمی چیف بھی ان کے نقش قدم پر چلیں۔مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ ملک میں کوئی بڑا حادثہ رونما ہوتا تھا تو جنرل راحیل شریف سب سے پہلے پہنچ جاتے تھے، آرمی چیف کی خدمات کو قوم اچھے الفاظ میں یاد رکھے گی، ان کی ملازمت میں توسیع نہ لینے کی روایت اچھی ہے، راحیل شریف کے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلہ کو پوری قوم نے سراہا۔ اعجاز الحق نے کہا کہ آرمی چیف کے دہشت گردی کے خلاف کام مثالی ہیں، انہوں نے بڑے مشکل فیصلے کئے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…