بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی چل بسے‎

16  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی  زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد چل بسے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے دو مرتبہ وزیر اعظم بننے والے93 سالہ اٹل بہاری واجپائی  آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں چل بسے ہیں ۔واضح رہے  رواں ماہ جون میں انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

جہاں ڈاکٹروں نے ان کی سانس کی نالی میں انفیکشن بتایا ، اس کے ساتھ ہی ان کے گردوں سے متعلق بھی بیماری کی تشخیص کی گئی تھی۔گزشتہ ہفتے، بی جے پی کے صدر امیت شاہ اور یونین کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ بھی ان کی صحت کا حال پوچھنے ہسپتال پہنچے تھے۔واضح رہے اٹل بہاری واجپائی نے 1940 میں سیاست میں قدم رکھا تھا، 1942ء کی ’’بھارت چھوڑو‘‘ تحریک میں پرجوش حصہ لیا،تحریک کی شدت کو دیکھ کر تحریک کے شرکا کو پکڑا جانے لگا تو یہ بھی گرفتار ہو گئے اور انہیں 24 دنوں کی قید بھگتنی پڑی۔اٹل بہاری واجپائی دو مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہے۔ پہلی مرتبہ 16 مئی 1996ء سے یکم جون 1996ء یعنی 15 دن کے وزیر اعظم رہے ٗدوسری مرتبہ 19 مارچ 1998ء سے 22 مئی 2004ء تک وزارتِ عظمیٰ کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔واجپائی ملک کے صف اول کے سیاسی رہنما کے ساتھ ہندی کے عمدہ شاعر بھی ہیں ٗ سیاسی مصروفیات میں بھی انہوں نے شاعری کو اپنے سینے سے لگائے رکھا۔ واجپائی جنہیں اعتدال پسند قائد کہا جاتا ہے انہوں نے اپنی شاعری میں بھی اپنے ان جذبات کی ترجمانی کی ہے ٗاپنے طویل سیاسی سفر میں واجپائی نے وقت کے ہر سلگتے مسئلے پر نظمیں کہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…