ترکی سعودی عرب، امارات کے قطر کے ساتھ تنازعے میں براہ راست کود پڑا، فوجی دستے قطر پہنچ گئے،تشویشناک اعلان

19  جون‬‮  2017

دوحہ(این این آئی)ترک فوجی دستے قطری فورسز کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے لیے دوحہ پہنچ گئے ۔ ان مشقوں کے لیے ترک فوجیوں کی تعیناتی اس تیز رفتار قانون سازی کے بعد ممکن ہوئی، جو انقرہ کی پارلیمان نے قطر کا بحران پیدا ہونے کے بعد کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک فوجی دستے اتوار کو قطر پہنچے تھے۔جس میں بکتر بند گاڑیوں میں سوار ترک فوجی دستوں کو قطر کی سڑکوں پر متحرک حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

قطر کے ساتھ سعودی عرب اور چند دیگر خلیجی عرب ریاستوں کی طرف سے سفارتی تعلقات منقطع کیے جانے اور اس امارت کی انہی ملکوں کی طرف سے زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کیے جانے کے بعد جو بحران پیدا ہوا تھا، اس کے ردعمل میں صرف دو دن بعد ہی ترک پارلیمان نے سات جون کو بہت جلدی میں ایسی قانون سازی کی تھی، جس کے تحت قطر کے ایک فوجی اڈے پر ترک فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی تھی۔قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے فیصلے کے بعد خلیج فارس کے خطے میں جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، اسے گزشتہ کئی برسوں کے دوران اس علاقے میں پیدا ہونے والے شدید ترین سیاسی بحران کا نام دیا جا رہا ہے۔قطر میں ایک فوجی اڈے پر اس وقت تعینات ترک فوجی دستوں کی تعداد قریب 90 بتائی گئی ہے،ترک اور قطری فوجی دستوں نے اس عرب ریاست میں اپنی پہلی مشترکہ فوجی مشق طارق بن زیادہ ملٹری بیس پر کی۔قطری فوج کے مطابق دونوں ملکوں کے فوجی دستوں نے اب تک جو مشترکہ جنگی مشقیں کی ہیں اور جو آئندہ کی جائیں گی، ان کا منصوبہ کافی عرصہ پہلے تیار کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…