مسلمانوں کا وہ حشر کریں گے جو ہٹلر نے یہودیوں کا کیا تھا‘‘ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد مسلمانوں کو یہ پیغام کس نے دیا؟

1  دسمبر‬‮  2016

کیلی فورنیا (این این آئی) امریکہ کی مختلف ریاستوں میں موجود مساجد کو کیلیفورنیا سے دھمکی اور نفرت آمیز خطوط موصول ہوئے جن میں مسلمانوں کو امریکہ چھوڑنے یا پھر نسل کشی برداشت کرنے کی دھمکی دی گئی۔کیلی فورنیا ، اوہائیو ،مشی گن، روڈ آئی لینڈ ، انڈیانا،جارجیا اور کولاراڈو کی مساجد کو موصول ہونے والے نفرت انگیز خطوط پر کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کی مہر لگی ہوئی تھیں۔
لاس اینجلس پولیس نے دھمکی آمیز خطوط سے متعلق رپورٹ میں بتایا کہ خط جرم کے دائرے میں نہیں آتے یہ ایک شیطانی حرکت ہے، تاہم ان خطوط دھمکی کہا جا سکتا ہے۔ہاتھ سے لکھی گئی تحریر کی فوٹو کاپی والے خطوط میں مسلمانوں کیلئے نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے دھمکی دی گئی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد مسلمانوں کا ٹھیک ایسا حشر کیا جائیگا جیسا ہٹلر نے یہودیوں کا حشر کیا تھا۔
امریکا کی مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم اسلامک ریلیشنز نے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن(ایف بی آئی) سے اس معاملے پر سوالات کیے تھے، جس کے جواب میں ایف بی آئی نے بتایا کہ خطوط میں دی گئی دھمکیاں خطرناک ہیں، دھمکیوں کی کوئی خاص تحقیق نہیں کی جاسکی تاہم اس معاملے پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
ریاست روتھ آئی لینڈ کی مقامی پولیس کے مطابق مسجد الکریم کو دھمکی آمیز خط ملنے کے بعد انہوں نے اپنا گشت بڑھادیاروتھ آئی لینڈ اسلامک سینٹر کے فیصل ایلانساری نے بتایا کہ خطوط ملنے کے بعد انہیں محسوس ہوتا ہے کہ نفرت کی لہر ان کے دروازے تک آگئی ہے۔دھمکی آمیز خطوں کو واپس اسی ایڈریس پر بھیج دیا گیاجہاں سے وہ آئے تھے ۔دھمکی آمیز لفافے لاس اینجلس کے مضافات سے بھیجے گئے تھے، لفافوں پر درج ایڈریس لاس اینجلس یا سانتا کلاریتا سے 30 میلوں کی مسافت پر ہے۔
اسلامک سینٹر کلیوی لینڈ کے صدر شاہد عبدالکریم کے مطابق انہیں موصول ہونے والے ایک خط میں بھیجے جانے والے ایڈریس میں مسلم نام رضا خان بھی شامل تھا، خط بھیجنے والے شخص کو مسلمانوں کی ثقافت کا بھی تھوڑا بہت علم تھا۔امن امان قائم کرنے والے علاقائی لوگوں پر مشتمل لاس اینجلس کے محکمے شیرف کے اہلکار مائیک ابدین کے مطابق لفافوں پر لکھے گئے نام جھوٹے ہیں۔
پولیس اور اسلامی تنظیموں کے مطابق لاس اینجلس، فریسنو اور سان ہوزے سمیت کیلی فورنیا کی 6 مختلف مساجد کو دھمکی آمیز خط ملے ۔مشی گن، ڈینور، این آربر، سواناہ، جارجیا اور انڈیانا کی اسکولوں سے منسلک مساجد کو بھی خطوط ملے۔
دوسری جانب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے اس معاملے پرکوئی بات نہیں کی،نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر کہیں کوئی سپورٹر کسی کو ہراساں کر رہا ہے تو اس عمل کو ختم ہونا چاہئے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 27 نومبر 2016 کو بھی امریکی ریاست کیلی فورنیا کی 3 مساجد کو دھمکی آمیز خط موصول ہوئے تھے، جس کے بعد شہری حقوق کی تنظیم نے مساجد کی سیکیورٹی سخت کردی تھی۔
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے خلاف جرائم اور نفرت میں اضافہ دیکھا گیا امریکی صدارتی انتخابات کے ایک ہفتے بعد ہی یونیورسٹی کی باحجاب مسلمان طالبات پر حملے کیے جانے کے واقعات پیش آئے تھے، سان ڈیگو اور کیلی فورنیا کی باحجاب طالبات پر حملے کرکے ان کے حجاب اتارنے کی کوشش کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…