بچوں کو چھاتی کا دودھ کتنے عرصے تک پلایا جاسکتا ہے؟

26  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چھاتی کا دودھ اس غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے جو بچوں کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور شیر خوار بچوں کی اچانک موت (SIDS)، کانوں کے انفیکشن، ذیابیطس اور دیگر امراض سے بچاتی ہے جبکہ نفسیاتی مسائل کا خطرہ بھی کم کردیتی ہے۔

اس کا ماں کی صحت پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس سے بیضہ دانی اور چھاتی کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ پیدائش کے بعد رحم سے خون آنے میں کمی ہوتی ہے اور اضافی کیلوریز جلتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت ابتدائی 6 ماہ تک صرف چھاتی کا دودھ پلانے پر زور دیتا ہے جس کے بعد دیگر چیزیں غذا میں شامل کی جاسکتی ہیں۔ چھاتی کا دودھ کم از کم ایک سال تک ضرور پلایا جانا چاہیے۔ اس کے بعد اگر ماں اور بچہ دونوں چاہیں تو یہ سلسلہ 2 سال کی عمر تک جاری رہ سکتا ہے۔ گھر پر رہنے والی مائیں اپنے بچوں کو زیادہ دودھ پلا سکتی ہیں جبکہ ایک ملازمت پیشہ عورت شاید پورے 2 سال تک دودھ نہ پلاسکے۔ مگر ڈاکٹروں کے مطابق یہ ماؤں کی ایک ایسی سُپر پاور ہے جسے زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ کا بچہ 6 ماہ کی عمر کے بعد بھی چھاتی کے دودھ کا خواہشمند ہو تو آپ کو اس کے علاوہ سپلیمینٹس بھی شامل کرنے چاہیئں۔ ایسا نہیں ہے کہ چھاتی کا دودھ اپنی غذائی قدر کھو دیتا ہے بلکہ اس لیے کیونکہ بچوں کو دیگر غذائیت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ محققین کہتے ہیں کہ چونکہ انسان چھاتی کا دودھ پلانے کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک بچوں کی نگہداشت جاری رکھتے ہیں اس لیے ماں کے دودھ کی کوئی ایکسپائری ڈیٹ نہیں ہوتی۔ چنانچہ یہ سلسلہ ماں اور بچے کی رضامندی سے جاری رکھا جا سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…