کیا آپ جانتے ہیں کہ الٹے قدموں دوڑنے کا کیا حیرت انگیز فائدہ ہے ؟ جان کر آپ اسے اپنی عادت بنا لیں گے

7  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ورزش کے لیے چہل قدمی کرنا اور دوڑ لگانا سب سے آسان طریقہ ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ سیدھا دوڑنے کے بجائے الٹے قدموں سے دوڑنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے؟ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک عام طریقہ کار کے مطابق سیدھا دوڑنے کے بجائے الٹے قدموں سے دوڑنا ٹانگوں کے پٹھوں اور عضلات کو زیادہ فعال کرتا ہے۔

یہ طریقہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ الٹے قدموں سے دوڑنے سے زیادہ کیلوریز ضائع کی جاسکتی ہیں۔ الٹے قدموں سے دوڑنا جاپان میں نہایت عام ہے جہاں صبح اور شام کے وقت اکثر افراد الٹے قدموں سے جاگنگ کرتے دکھائی دیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ الٹا دوڑنا آپ کے جسمانی پوسچر میں بہتری کرتا ہے جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو کمر اور گردن کے درد سے نجات ملتی ہے۔علاوہ ازیں یہ ذہنی ارتکاز کو بھی بہتر بنا سکتا ہے کیونکہ الٹا دوڑتے ہوئے آپ کی توجہ دوڑنے پر مرکوز رہے گی۔ماہرین کے مطابق یوں تو دونوں طرح سے دوڑنا جسمانی صحت کے لیے مفید ہے تاہم فوری نتائج حاصل کرنے کے لیے الٹا دوڑنا زیادہ بہتر ہے۔اور ہاں یاد رکھیں، کہ اگر آپ الٹا دوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ایک نظر اپنے آس پاس کے ماحول پر ضرور ڈال لیں۔ ایسا نہ ہو الٹا دوڑتے ہوئے آپ کسی گاڑی سے ٹکرا جائیں یا کسی کھلے مین ہول میں جا گریں۔یہ ورزش صرف وہیں کریں جہاں اس قسم کا کوئی خطرہ موجود نہ ہو ورنہ آپ کو فائدے کے بجائے نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…