تھر میں کوئلے کے بجلی گھروں کی آلودگی سے 29 ہزار اموات کا خدشہ ، تحقیق میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

4  جون‬‮  2020

کراچی(این این آئی)آزادانہ تحقیقات کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تھر میں موجود کوئلے کے پاور پلانٹ کی 30سالہ آپریشنل مدت کے دوران 29 ہزار افراد آلودہ ہوا سے ہلاک ہوسکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر(سی آر ای اے) کی جانب سے آن لائن جاری کردہ پریزینٹیشن میں میں ادارے کو موجودہ رجحانات، صحت پر پڑنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی پر آزادانہ تحقیقات کرنے والا ادارہ کہا گیا۔

رپورٹ کا عنوان ہے پاکستان کے تھر میں مجوزہ کوئلے کی کان کنی اور پاور پلانٹس کے فضائی معیار، صحت پر زہریلے اثرات۔خیال رہے کہ 6 ہزار میگا واٹ سے زائد کے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر ملک میں ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں جس میں سے 3 ہزار 700 میگا واٹ کے پلانٹ صحرائے تھر میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق 660 میگا واٹ کی صلاحیت والا ایک پلانٹ فعال ہوسکتا ہے اور مجوزہ پلانٹس جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ مرکری (پارے) اور کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج والے مقامات بن جائیں گے۔ہوا میں سلفر ڈائی آکسائیڈ (SO2) کی خطرناک مقدار سے نہ صرف ایک لاکھ افراد متاثر اور آلودگی کے باعث 29 ہزار اموات کے علاوہ یہ پاور پلانٹس صحت سے متعلق پیچیدگیوں کا موجب بنیں گے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت پر پڑنے والے دیگر اثرات میں دمے کے باعث 40 ہزار مرتبہ ہنگامی طبی امداد کے لیے جانا، بچوں میں دمے کے 19 ہزار 900 کیسز، 32 ہزار قبل از وقت ولادتیں، 2 کروڑ دن کام سے غیر حاضری (بیماری کی چھٹی) اور 57 ہزار سال تک پھیپھڑوں اور سانس کی تکالیف، ذیابیطس اور دماغ کی رگ پھٹ جانے جیسے مسائل کے ساتھ زندگی گزارنا شامل ہے،اس کے علاوہ یہ پاور پلانٹس سالانہ 1400 کلو گرام پارے کا اخراج کریں گے جس کا پانچواں حصہ خطے کے زمینی ماحول میں جمع ہوجائیگا۔

اس میں زیادہ تر ذخیرہ زمینی فصلوں میں ہوگی اور غذائی سلسلوں میں پارے کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔محقق نے فضائی معیار کو سنجیدہ لینے کے حوالے سے صوبہ سندھ کے پہلے سے ناقص ریکارڈ کی بھی نشاندہی کی کہ جہاں بڑی تعداد میں کوئلے سے چلنے والی صلاحیتوں کا بڑا حصہ قائم ہونے والا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…