عمران خان نئی مشکل میں ، شہبازشریف نے تہلکہ خیز حکم جاری کردیا

11  اگست‬‮  2022

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے تین سال اور آٹھ ماہ کے دور حکومت میں معیشت کے تمام شعبوں میں ملک کو ہونے والے نقصانات بشمول توانائی کے شعبے میں پچھلی حکومت کی قابل اعتراض حکمت عملی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کی تحقیقات کے مینڈیٹ کے ساتھ متعلقہ حکام کو آئندہ 7 سے 10 روز میں انکوائری کمیشن مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

روزنامہ جنگ میں خالد مصطفیٰ کی شائع خبر کے مطابق اجلاس میں شامل اعلیٰ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ وزیراعظم نے یہ حکم بدھ کو توانائی کے مسائل پر طلب کیے گئے اعلیٰ سطحی اجلاس میں دیا۔ وزیر اعظم نے وزارت توانائی کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ ملاقات میں’پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے سستی قابل تجدید توانائی پر مہنگی بجلی پیدا کرنے کو ترجیح دینے‘کی شائع ہونے والی خبر پر بھی بات چیت کی۔ حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم نے انہیں پی ٹی آئی حکومت کے دوران کی گئی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی تفصیلات کے حوالے سے بھی اپ ڈیٹ کرنے کا حکم دیا۔ کمیشن اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ڈیزل پر چلنے والے آر ایل این جی منصوبے کیوں استعمال کیے گئے اور اس نے کوئلے پر مبنی پاور پلانٹ سے سستی بجلی کو بھی ترجیح کیوں نہیں دی؟ انکوائری کمیشن پی ٹی آئی حکومت کے دوران ملک میں پیٹرولیم سیکٹر میں ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لے گا۔

پی ٹی آئی کی حکومت ملک میں ایل این جی کے نئے انفراسٹرکچر کو قائم کرنے میں ناکام رہی ہے جس میں نئے ایل این جی ٹرمینلز کا قیام اور ملک کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کو کھڑا کرنا شامل ہے۔ انکوائری کمیشن اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ پی ٹی آئی حکومت اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کی اعلیٰ انتظامیہ نے ایل این جی معاہدے پر دستخط کیوں نہیں کیے جب یہ 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر دستیاب تھی۔

اور پی ایل ایل انتظامیہ نے اس حقیقت کو جانتے ہوئے کہ گنور کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ جولائی 2022 میں ختم ہو جائے گا، کسی بھی ایل این جی ٹریڈنگ کمپنی کے ساتھ ٹرم ایگریمنٹ کرنے کے لیے 6 ماہ قبل عمل کیوں شروع نہیں کیا؟ پی ایل ایل پر یہ بھی کارروائی کی جائے گی کہ اس نے نجی شعبے کو تیسرے فریق تک رسائی کے قوانین کے تحت ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…