پاکستان نے جوہری توانائی پروگرام بڑھانے کیلئے آئی اے ای اے سے مدد مانگ لی

7  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد( آن لائن ) پاکستان نے اپنے جوہری توانائی کے پروگرام کو مستحکم کرنے کے لیے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے مدد مانگ لی کیونکہ ملک بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے جوہری قوت کو بڑھا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جوہری قوت کو وسیع کرنے میں مدد کے لیے آئی اے ای اے نے موجودہ قومی تکنیکی تعاون کے 4 منصوبوں کو ایک منصوبے پر یکجا کیا ہے۔

جس میں پاکستان کے جوہری توانائی کے پروگرام میں ملوث ریگولیٹرز، آپریٹرز، ویسٹ مینیجرز اور نان ڈسٹرکٹو ٹیسٹرز شامل ہیں۔پاکستان کے لئے آئی اے ای اے کی حمایت کا مقصد اگلے دہائی کے دوران ایٹمی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو 6 گنا، 1430 میگاواٹ سے 8800 میگاواٹ تک سے زیادہ بڑھانا ہے جس پر پاکستان کے ایٹمی بجلی پروگرام میں شامل ریگولیٹرز، آپریٹرز اور نمائندوں نے تبادلہ خیال کیا جو ویانا میں آئی اے ای اے کے ہیڈ کوارٹر میں حال ہی میں اکٹھا ہوئے تھے۔آئی اے ای اے، پاکستانی جوہری توانائی پروگرام کے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کر رہے تاکہ ان کے کام کو آسان بنانے، تاخیر اور اخراجات کو کم کرنے، تعاون کو بڑھانے اور ان کی حفاظت اور فضلہ کے انتظام کے طریقوں کو ہم آہنگ کیا جاسکے’۔پریس ریلیز کے مطابق چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ٹیکنیکل کوآرڈینیشن ڈویژن کے منیجر احمد ندیم کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان نے آئی اے ای اے کے حفاظتی معیارات اور دیگر تکنیکی دستاویزات سے فائدہ اٹھایا ہے تاہم اس میں بہتری کی گنجائش ہمیشہ موجود ہے’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘پاکستان کے جوہری بجلی گھروں کی حفاظت، استحکام اور پائیداری کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہم نے جامع اور مربوط قومی منصوبے کے لیے آئی اے ای اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا’۔

ایٹمی سائنس، اس کا استعمال استعمال اور توانائی کے ساتھ کام کرنے کی پاکستان کی طویل تاریخ موجود ہے، یہ چھٹا ملک تھا جس نے آئی اے ای اے قانون کی توثیق کی اور ایسا کرتے ہوئے اس قانون کو نافذ کرنے کے لیے پاکستان نے درکار 18 منظوریوں میں میں سے ایک منظوری فراہم کی تھی۔مزید یہ کہ ‘پپاکستان نیوکلیئر پاور کمپلیکس (کے این یو پی پی) کے قیام کے بعد ہی پاکستان کا قومی جوہری توانائی پروگرام 1972 سے موجود ہے اور اس وقت ملک ملک میں میانوالی اور سندھ کے جنوب مشرقی ضلع میں منصوبوں کے ساتھ 5 کمرشل جوہری پلانٹس موجود ہیں۔پاکستان نے بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے 2050 تک متعدد نئے پلانٹس لگانے کا بھی منصوبہ بنا رکھا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…