چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی رہائی۔۔۔!!! شہباز شریف کی سیاست پھر خطرے میں

4  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مریم نواز کی لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظوری اور رہائی کے حکم کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی سیاست ایک مرتبہ پھر سے خطرے میں پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی ضمانت منظوری کے بعد مسلم لیگ ن میں خاموش رہنے والا مریم نواز گروپ ایک مرتبہ پھر سے متحرک ہو گیا ہے۔

کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ رہائی کے بعد اب مریم نواز پہلے سے بھی زیادہ جارحانہ انداز اپنائیں گی اور کسی کو ملحوظ خاطر نہیں رکھیں گی جس کی وجہ جیل میں کاٹی جانے والی تنگی اور بیمار والد سے ملاقات نہ کروایا جانا ہے۔ مریم نواز کی رہائی کے بعد اب ایک مرتبہ پھر سے شہباز شریف کی سیاست کو دھچکا لگے گا کیونکہ پارٹی امور ایک مرتبہ پھر سے پہلے کی طرح پارٹی قائد نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ہاتھ میں آجائیں گے۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اتنی تنگی کاٹنے، مشکلات جھیلنے کے بعد بھی مریم نواز کے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور وہ اپنی اور اپنے والد کی جارحانہ پالیسی کو ایک مرتبہ پھر سے زندہ کر دیں گی جس سے ان کا پرانا بیانیہ ایک مرتبہ پھر سے زندہ ہو جائے گا جبکہ شہباز شریف کا بیانیہ اور ان کی رائے پہلے کی طرح نہ صرف نظر انداز کی جائے گی بلکہ جیسا پہلے ہوتا تھا ویسا ہی اب ہو گا اور کئی معاملات میں تو شہباز شریف کو بھی لاعلم رکھا جائے گا۔مریم نواز کی جارحانہ پالیسی اپنانے کے امکان کے ساتھ ساتھ ان کے ٹویٹر پر بھی متحرک ہونے کا قوی امکان ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ کھل کر مولانا فضل الرحمان کی حمایت بھی کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…