کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے۔۔!  وزیراعظم کی تقریر دراصل کیا تھی؟بلاول زرداری نے حیرت انگیز دعوے کردیئے

29  ستمبر‬‮  2019

سیہون (این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام دشمن اور نااہل حکومت کو گھر بھیجیں گے، اس وقت احتساب نہیں سیاسی انتقام چل رہا ہے،، وزیراعظم عمران خان کشمیر کو اپنی پی آر کیلئے استعمال نہ کریں، وزیراعظم کی تقریر پری سلیکٹڈ تھی، وزیراعظم کو انسانی حقوق کے ساتھ یواین کی قرادادوں پر فوکس ہونا چاہیے تھا،سلیکٹڈ حکومت کی تعریف ہو رہی ہے، کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے۔

اتوار کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کاش احتساب کا عمل چل رہا ہوتا، ملک کو اصل احتساب کی ضرورت ہے، یہ احتساب کا عمل نہیں بلکہ سیاسی انتقام کا چل رہا ہے اور یہ عوام دشمن حکومت ہے اور ہم عوام دشمن، نااہل حکومت کو گھر بھیجیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عوام دشمن بجٹ کے پیش ہونے بعد عوامی رابطہ مہم پر نکلے تھے اور عوامی رابطہ مہم آگے بھی ہوتی رہے گی، سندھ اور پنجاب میں احتجاجی مہم چلا رہے ہیں، ہم اپنی آواز اٹھا تے رہیں گے، اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان کے عوام مایوس ہیں اور ملک کا وزیر اعظم کھڑا ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ میں کیا کروں تو عوام میں مایوسی ہوتی ہے، پاکستان کے عوام سوال اٹھا رہے ہیں کہ بتایا جائے کہ کشمیر پر حملے بعد وزیراعظم نے کتنے ممالک کا دورہ کیا، کشمیر 50 دن سے اوپن ائیر جیل بنی ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان کشمیر کو اپنی پی آر کیلئے استعمال نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام مایوس ہیں اور سوال اٹھا رہے ہیں کہ کشمیر پر اتنا بڑا حملہ ہو گیا اگر آپ کو پتہ تھا تو آپ نے کیا کیا؟ وزیر اعظم بے بسی سے کہتے ہیں میں کیا کروں؟ یہ عوام کے لیے مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی تقریر پری سلیکٹڈ تھی، وزیراعظم کو انسانی حقوق کے ساتھ یواین کی قرادادوں پر فوکس ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نظریاتی جماعت ہے

اور پاکستان کی نئی نسل نے عوام کی خدمت کرنی ہے اور اسی نئی نسل نے شہدا کا نام روشن کرنا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر 50 دن سے جیل بنا ہوا ہے، تقریر کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آپ نے عملی اقدام کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کا ذکر کرنا چاہیے تھا تاہم پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کام نہیں کر سکتے کیونکہ صاف نظر آ رہا ہے یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…