جج ارشد ملک کا ناصر بٹ سے کیا رشتہ ہے ؟ انہوں نے کونسا اعتراف کیا ؟ ن لیگ کھل کر حکومت کیخلاف بول پڑی ، سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا

9  جولائی  2019

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کہا ہے کہ ویڈیو کے بعد جج اور ججمنٹ دونوں مشکوک ہوگئے، اعلیٰ عدلیہ سوموٹو نوٹس لے، جج نے پریس ریلیز میں نہیں کہا ویڈیو فیک ہیں،جج ارشد ملک نے اعتراف کیا ناصر بٹ اور ان کے بھائی سے پرانے تعلقات ہیں ، یہ صرف ایک ٹیپ نہیں ہمارے ساتھ اور بھی بہت ٹیپس ہیں،احتساب کے عمل سے صرف عمران خان کو فائدہ پہنچا ، لوگ حقیقت جانتے ہیں،

ہمیں مقدمات سے کوئی ڈر نہیں۔ منگل کو مسلم لیگ (ن )کے رہنماسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،مریم اورنگزیب اور احسن اقبال کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ تین دن پہلے ہم نے تصدیق کے بعد محترم جج کی ویڈیو قوم کے سامنے رکھی،یہ ویڈیو احتساب اور عدالتی عمل پرسنگین سوالات اٹھاتی ہے،ویڈیو میں جج صاحب کہتے ہیں دبائو میں فیصلہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ نیب کا ایک کالا اور گندہ قانون ہے ،نیب ماضی میں بھی سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا گیا آج بھی ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حسب معمول گزشتہ روز وزیراعظم صاحب نے سب سے بڑا یوٹرن لیا،وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے ویڈیو کا آڈٹ کیا۔ انہوںنے کہاکہ جج نے پریس ریلیز میں یہ نہیں کہا کہ ویڈیو فیک ہیں۔انہوںنے کہاکہ جج ارشد ملک نے اعتراف کیا کہ ناصر بٹ اور ان کے بھائی سے پرانے تعلقات ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سوال یہ ہے جج صاحب نے اپنے اپکو ڈیفنڈ نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ بڑا سنگین جرم ہے کہ ایک شخص جج کو دھمکیاں دیں، جس جج کو ملزم دھمکی دیں یا خریدنے کی کوشش کریں اور وہ نہ بتائے تو قانونی طور پر مقدمہ نہیں سن سکتا۔انہوں نے کہاکہ جس ریاست مدینہ میں ایسے منصف ہو اس کے سربراہ کا کیا حال ہوگا؟

انہوںنے کہاکہ آج تک ہونے والے احتساب کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی ہیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ویڈیو ٹیپس نے احتساب کے عمل کو مشکوک کیا، لوگ سوال کرتے ہے کہ اگر تین بار وزیراعظم کے ساتھ ایسا ہوتا وہاں عام آدمی کے ساتھ کیسا انصاف ہوگا؟۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے خلاف دیئے جانے والے ججمنٹ کی ویڈیو کے بعد کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ صرف ایک ٹیپ نہیں

ہمارے ساتھ اور بھی بہت ٹیپس ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس احتساب کے عمل کا ایک بندے کو فائدہ پہنچا اور وہ ہیں عمران خان۔ انہوںنے کہاکہ لوگ حقیقت جانتے ہیں ہمیں مقدمات سے کوئی ڈر نہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ یہ وہ پیمرا ہے جو ہمارے دور میں جرمانہ بھی کلیکٹ نہیں کرسکتا آج ٹی وی چینلز کو بند کررہا ہے ۔ احسن اقبال نے کہاکہ ہم پاکستان کے اداروں کی تحفظ کا جنگ لڑ رہے ہیں،

نہیں چاہتے کہ عمران خان کی نالائقیاں فوج یا حساس اداروں کے کھاتے میں پڑیں۔انہوںنے کہاکہ بار بار فوج کا لفظ استعمال کرکے عمران خان اور ان کے ساتھی استعمال کرکے فوج کے غیر جانب داری کو متنازع بنا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم کہتے ہے عدلیہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی جان ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہم کسی کو بلیک میل نہیں کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ اسپیکر نہیں چاہتے کہ اسمبلی چلے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا۔ انہوںنے کہاکہ جج اور ججمنٹ دونوں مشکوک ہوگئے۔ انہوںنے کہاکہ ویڈیو کے حوالے سے اعلی عدلیہ سو موٹو نوٹس لے۔احسن اقبال نے کہاکہ ہم قومی اداروں کو سیاسی تنازعات سے باہر رکھنا چاہتے ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ آپ رانا ثناء اللہ کو نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے پکڑتے ۔ انہوںنے کہاکہ رانا ثناء اللہ کو پکڑنے والے ادارے کا سربراہ ایک حاضر سروس فوجی افسر ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ویڈیو پیش کی کسی پر الزام نہیں لگایا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…