آپ یہ الفاظ یہاں ادا نہیں کر سکتے۔۔۔!! کس پورپی ملک میں ’ اللہ اکبر‘ کہنے پربھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا

11  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یورپی ملک فرانس میں مسلمان خواتین پر برقعے پر پابندی کا تو آپ نے سن ہی رکھا ہو گا جبکہ کبھی میناروں اور کبھی لائوڈ سپیکر پر اذان پر پابندی کی بازگشت آپ نے پڑھی اور سن رکھی ہو گی تاہم اب آپ کو یہ جان کر افسوس ہو گا کہ سوئٹزرلینڈ میں پولیس نے اللہ اکبر کہنے پر 210فرانک جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 22سالہ مسلمان

نوجوان آرحان ای جو کہ سوئٹزر لینڈ کے ہی ایک شہر شف ہاون کا رہنے والا ہےکو ’’اللہ اکبر‘‘کہنے پر 210سوئس فرانک جو کہ پاکستانی 30ہزار روپے بنتے ہیں کا جرمانہ ادا کرنا پڑ گیا ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ برس مئی میں پیش آیا جو کہ کچھ ایسے کہ آرحان کی اچانک ملاقات اپنے دوست سے ہوگئی جسے دیکھتے ہی حیرانگی سے انہوں نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر بلند کیا،جس پر پولیس نے دہشتگرد انہ حملے کے خوف سے ان پر جرمانہ عائد کردیا۔ یہ واقعہ گزشتہ برس مئی میں پیش آیا۔آرحان کا کہنا تھا کہ وہ اسی شہر میں پیدا ہوا،اسے پہلے کبھی ایسے تجربے کا سامنا نہیں ہوا۔ پولیس نے مسلح ہتھیاروں کے ساتھ ا ن کی تلاشی لی جب انہوں نے اپنے دوست کا سامنا کرنے پر حیرانگی سے ”اللہ اکبر“ کے الفاظ ادا کیے۔انہوں نے کہا کہ اچانک پولیس افسر نے مجھے بلایا اور پوچھا کہ اس اصطلاح یا الفاظ کا مطلب کیاہے جس پر انہوں نے پولیس افسر کو وضاحت سے بتایا کہ اس سے مرادکسی کو نقصان دینا نہیں بلکہ جب کسی سے ملاقات ہوتی ہے تو ا س وقت یہ بولتے ہیں اور تقریباً ہم ہر دوسرے جملے کے ساتھ ان الفاظ کو ادا کرتے ہیں جس پر پولیس حکام نے انہیں دھمکایا کہ اگر انہوں نے جرمانہ ادا نہ کیا تو انہیں جیل بھیج دیں گے، پولیس نے 150 سوئس فرانک کا جرمانہ کیا اور مزید ساٹھ فرانک کے ساتھ210فرانک جمع کرانے کا حکم دیا۔پولیس نے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ

ان کے یہ الفاظ لوگوں کو خوفزدہ کرسکتے تھے، پولیس نے ویسا ہی کیا جیسا اس صورت حال میں کیا جاسکتا ہے۔پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل سکتا تھا، یہی وجہ تھی کہ پولیس افسر کواس صورتحال کا معائنہ کرنا پڑا کیونکہ حالیہ سالوں میں دہشت گرد حملوں میں اس اصطلاح کا استعمال کیا گیا۔ایک اورپولیس افسر کا کہنا تھا کہ اظہار کا یہ انداز ایسا تھا جو جرمانے کا سبب بنا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…