خطرے کی گھنٹی بج گئی، امریکہ کا بھارت کو افغانستان میں اہم کرداردینے کا اعلان،انتخاب کرلو کہ کیا کرنا ہے؟ پاکستان کو دو راستے بتادیئے ،دھماکہ خیز اعلان

21  اگست‬‮  2018

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کی جنوبی اور وسط ایشیا امور کی نائب سیکرٹری ایلس ویلز نے کہاہے کہ ان کا ملک پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت اور افغانستان کے ساتھ امن کی خواہش کا خیرمقدم کرتا ہے۔واشنگٹن میں فارن پریس سینٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں استحکام لانے میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔ایلس ویلز نے کہاکہ ہم نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ

وہ طالبان کے خلاف مزید اقدامات کرے اور یا تو ان کو مذاکرات کیلئے تیار کریں یا پھر ان کو افغانستان میں دھکیلیں نہ کہ ان کو محفوظ ٹھکانے فراہم کیے جائیں۔انھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے نئے وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتا ہے کہ وہ پاکستان کی دونوں سرحدوں پر امن چاہتے ہیں۔ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی پاکستان سے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گرد پراکسی گروپ کے محفوظ مقامات ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کیا جائے اور پاکستان کو اب چاہیے کہ وہ اس پیغام کی تائید کرے۔جنوبی اور وسط ایشیا امور کی نائب سیکرٹری نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کیلئے حکمت عملی میں انڈیا کا افغانستان میں امن کیلئے بہت اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی میں سب سے اہم بات یہ ہے انڈیا کو افغانستان میں کردار ادا کرنا چاہیے اور وہ یہ کر سکتا ہے۔ایلس ویلز نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی حکمت عملی میں افغانستان میں استحکام کو فروغ دینے کیلئے ہمیشہ بھارت کے کردار کو اہمیت دی ہے تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ اس طرح کا کوئی بھی انضمام خطے کے دوسرے ملک کی قیمت

پر نہیں کیا جائے گا۔دریں اثناء امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیکل پومپیونے کہا ہے کہ امریکہ عیدالاضحی کے درمیان افغانستان میں جنگ بندی کا خواہش مند ہے کیونکہ افغانستان کے لوگ بھی یہی چاہتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان حکومت کی جانب سے اتوار کو اعلان کیا گیا تھا کہ افغان حکومت عیدالفطر کی طرح عیدالاضحیٰ پر بھی جنگ بندی چاہتی ہے تاکہ حریف افغان گروہوں خاص طور پر طالبان اس مذہبی تہوار کو اپنے خاندان کے ساتھ پر

امن طور پر منا سکیں۔مائیک پومپیو اور افغان حکام دونوں کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی میں طالبان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بھی اس خواہش کا اظہار کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ افغان عوام کی جانب سے امن کے لیے کیے جانے والے مطالبے کا ردعمل ہے۔امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ نے کہا کہ افغانستان میں گزشتہ جنگ بندی نے افغان عوام کی جانب سے تنازع کے خاتمے کی دلی خواہش کا اظہار کیا اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ایک اور

جنگ بندی کا معاہدہ ملک کو استحکام کی طرف بڑھائیگا۔مائیک پومپیو نے کہاکہ امریکا اور ان کے بین الاقوامی شراکت دار افغان حکومت اور عوام کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور طالبان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس میں شریک ہوں۔انہوں نے کہا کہ امریکا اس اقدام کی حمایت اس لیے کرتا ہے کیونکہ ہماری اور

بین الاقوامی برادری کو امید ہے کہ افغان عوام رواں سال عید الاضحی بغیر خوف و خطر منائیں اور امریکا افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان کو باہمی تعاون کے ایجنڈے پر جامع مذاکرات کی دعوت کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں معاونت کرنے اور خود شامل ہونے کو تیار ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…