بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو عمران خان کی بطور وزیراعظم حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ گئے ، کپتان کیلئے بھارت سے کیا تحفہ لے کر آئیں ہیں ؟ پاکستان میں داخل ہوتے ہی ایسا اعلان کر دیا کہ پاکستانیوں کے دلوں میں عزت بڑھ گئی ، عوام عش عش کر اٹھی ‎

17  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سابق کرکٹر ، سیاستدان اور ٹی وی اسٹار نویجت سدھو پیدل واہگہ بارڈر کراس کر کے پاکستان پہنچ گئے، پاکستان میں جمہوری بدلائو اور عمران خان کی کامیابی کو تاریخی قرار دیدیا، میڈیا سے پنجابی زبان میں گفتگو، پیار امن تے خوشحالی دا میرا یار دلدار عمران خان جیوے،عمران خان کیلئے پنجابی زبان میں نظم سنا دی۔ پریم پریچے کو پہچان بنا دیتا ہے، ویرانے کوجہان بنا دیتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سابق کرکٹر ، سیاستدان اور ٹی وی اسٹارنویجت سدھو پیدال واہگہ بارڈر کراس کرکے پاکستان میں عمران خان کی حلف برداری میں شرکت کیلئے داخل ہو گئے ہیں اور اس موقع پر واہگہ بارڈر پر موجود پاکستانی سکیورٹی فورس کے جوان نے ان کے ضروری کاغذات دیکھنے کے بعد انہیں پاکستان میں داخلے کی اجازت دی۔ نویجت سدھو نے پاکستان میں داخلے کے بعد پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دوستی اور محبت کا پیغام دیا۔ اس موقع پرنویجت سدھو نے عمران خان کیلئے پنجابی زبان میں ایک نظم بھی پڑی جس کا مصرعہ یہ تھا ’’پیار امن تے خوشحالی دا میرا یار دلدار عمران خان جیوے‘‘نویجت سدھو نے کہا کہ وہ اپنے دوست عمران خان کے بلاوے پر پاکستان آئے ہیں اور دوست کے ناتے پیار اور محبت اور امن کا پیامبر بن گیا ہوں۔ اس موقع پر نویجت سدھو نے عمران خان سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے دور میں ان کو دیکھا کرتا تھا کہ اکثر مشکل اوقات میں عمران خان بازی پلٹ دیا کرتے تھے۔ عمران خان کو مشکل وقت میں کمزوری کو طاقت میں بدلنے کا فن آتا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی میں اپنی اس صلاحیت کو بروئے کار لائیںگے۔ پاک بھارت کرکٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کہ چاہے نصرت فتح علی خان ہوں، بڑے غلام علی خان یا کوئی اور فنکار اور کھلاڑی فاصلے کم کرتے ہیں، قینچی کاٹتی ہے اور اسی لئے پائوں میں رکھا جاتا ہے اور سوئی جوڑتی ہے اس لئے صافے میں رکھی جاتی ہے۔

عمران خان پاکستان کی جانب سے کمنٹری کرتے تھے اور میں بھارت کی جانب سے کمنٹری کرتا تھا۔ محبت کا پیغام لیکر ان کے بلاوے پر آیا ہیں، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نویجت سدھو کا کہنا تھ اکہ کچھ کام سرکاروں کے ہوتے ہیں ، اٹل بہاری واجپائی کے چل بسنے کا افسوس ہے۔ آنجہانی سابق بھارتی وزیراعظم نے دوستی بس چلائی اور وہ بھی کہتے تھے کہ اگر آگ پڑوسی کے گھر لگی ہو تو اس کی تپش مجھے بھی محسوس ہو گی۔

اعتبار کانچ کی طرح ہوتاہے ایک بار ٹوٹ جائے تو پھر نہیں جڑتا۔ ہمیں اعتماد کی بحالی کیلئے آگے بڑھنا ہے۔ واجپائی صاحب کے جانے کا دکھ ہے مگر زندگی آگے چلتی رہتی ہے ، پاکستان اور بھارت کو دوستی کیلئے قدم اٹھانا ہو گا۔ اس موقع پر نویجت سدھو نے نظم بھی سنائی جس کا ایک شعر تھا کہ ’’لے کے آیا میں پیغام محبتاں دے۔۔لائی جند میں ناں محبتاں دے‘‘۔نویجت سدھو کا کہنا تھا کہ ہنس اور بگلہ ایک جگہ رہتے ہیں

اور ایک موتی تلاش کرتا ہے اور ایک مچھلی، یہ سوچ کا فرق ہے ، اچھی سوچ کے مالک اور نیچی سوچ کے مالک شخص میں فرق ہوتا ہے ۔ نویجت سدھو سے جب سوال کیا گیا کہ وہ اس اہم موقع پر اپنے دوست عمران خان کیلئے بھارت سےکیا تحفہ لائے ہیںتو انہوں نے بتایا کہ مجھے کشمیری شال بہت پسند ہے اور میں خود بھی اوڑھتا ہوں اور میں بہت ڈھونڈ کر ایک نہایت دلکش کشمیری شال عمران خان کیلئے لے کر آیا ہوں جو کہ ایک دوست کا دوسرے دوست کیلئے تحفہ ہے۔ نویجت سدھو نے اس موقع پر اٹل بہاری واجپائی کی وفات پر ایک بار پھر افسوس کرتے ہوئے انہیں پاک بھارت دوستی کا پیامبر قرار دیا ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…