بر گر کھائیں : دَمے کے مریض بن جائیں

13  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جنک فوڈ کا استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ یہ پھیپھڑوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ غذاہے ۔یہ انکشاف چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔ جنک فوڈ کا استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ یہ پھیپھڑوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ غذاہے ۔یہ انکشاف چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔ویسٹ چائنا ہا سپٹل کی تحقیق میں بتا یا گیا۔

برگر اور دیگر فاسٹ فوڈ کا استعمال دمہ کے مریض کا خطرہ بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ اس سے دیگر الرجی امراض جیسے پولن فیور اور چنبل (خصوصاََ بچوں میں ) کا امکان بھی ہوتا ہے۔ تحقیق میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ دمہ کے مریض اگر جنک فوڈ کو کھانے کے شوقین ہیں ،تو ان کے ان ہیلر بھی دورے کے دوران غیر موثر ثابت ہو سکتے ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جنک فوڈ کا شوقین ہونا پھیپھڑوں پر دباؤ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے ۔تحقیق میں بتا یا گیاہے کہ ایسے بچے جو ہفتے میں 3یا اس سے زائد فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں ۔ان میں دمہ اور چنبل کے امراض کا خطرہ بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے ۔جنک فوڈ میں موجود بہت زیاد ہ چربی جسمانی دفاعی نظام کر کمزور کرکے امراض کا خطرہ بڑ ھاتی ہے ۔محققین کا کہنا ہے کہ والدین کو بچوں کے اندر پھلوں ا ور سبزیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے تاکہ جنک فوڈ سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جاسکے ۔خیال رہے کہ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال اور سست طرز زندگی دیگر سنگین امراض جیسے ذیا بیطس ،امراض قلب وغیرہ خطرہ بھی بڑھا تے ہیں ۔ناقص غذائی عادات مختلف وجوہات کی بناء پر دمہ کا باعث بنتی ہیں ۔محققین کاکہنا تھا کہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر یہ واضح رہے کہ فاسٹ فوڈ اور الر جک امراض کے درمیان تعلق موجود ہے ۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر چہ داسٹ فوڈ کھانے سے براہ راست دمے اور الرجی نہیں ہوتی۔

لیکن اس سے ان امراض کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے اگر چہ یہ سروے 2018میں کیاگیا ہے لیکن ماہرین فاسٹ فوڈ او ردمے کے درمیان تعلق پر برسوں سے کام کر رہے ہیں ۔ اس سے قبل 2013میں بچوں میں دمے اور الرجی پر ایک بین الاقوامی سروے کیا گیا تھا ۔اس سروے میں51 ممالک کے ایک لاکھ 80ہزار بچوں کو 9مرا کز میں ایک طویل عر صے تک چیک کیاگیا تھا ۔اسکے علاوہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ فاسٹ فوڈ کا بہت زیادہ استعمال

ہمارے معدوں میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کو ختم کر دیتا ہے جو مو ٹا پے ،ذیابیطس ،کینسر ،امراض قلب ،آٹزم اور آنتوں وغیرہ کی بیماریوں سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ انسانی معدے میں صحت کو بہتر پہنچا نے میں مدد فراہم کرنے والے بیکٹریا کی ساڑھے 3ہزار مختلف اقسام پائی جاتی ہیں ۔محققین کا ما ننا ہے کہ صحت بخش اور متوازن غذا کی جگہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال معدے میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کی ایک تہائی تعداد ختم کر دیتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…