عمران خان معروف صحافی سلیم صافی کو کس نام سے پکارتے تھے؟ ریحام خان نے ایسا نام بتا دیا کہ سلیم صافی کو بھی غصہ آ جائے گا

12  جولائی  2018

نوٹ: یہ خبر ریحام خان کی کتاب کے اقتباسات سے جاری کی جا رہی ہے، کتاب کی زبان ایسی ہے کہ ہماری معاشرتی اقدار اس قسم کی زبان کی اجازت نہیں دیتیں، ادارہ ایسی زبان کو حذف کرکے خبریں دینے کی کوشش کر رہا ہے اور بطور ادارہ ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ کتاب نہیں لکھی جانی چاہیے تھی اور اگر لکھنی ہی تھی تو اس قسم کے نجی واقعات اور ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔ یہ تمام الزامات ریحام خان عائد کر رہی ہیں اور ان کی تصدیق یا تردید کرنا متعلقہ شخصیات پر ہے اور ہمارے ادارے کا اس سارے مواد سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آ گئی ہے جو کہ آن لائن پڑھی جا سکتی ہے، ریحام خان نے اپنی اس کتاب میں صحافی سلیم صافی کے بارے میں عمران خان کے حوالے سے ایسی بات لکھی ہے جسے جان کر سلیم صافی کو بھی غصہ آ جائے گا، وہ لکھتی ہیں کہ میں نے جیو نیوز کو اپنا پہلا اور آخری انٹرویو سلیم صافی کو دیا، تحریک انصاف والوں نے اس انٹرویو کا انتظام کیا تھا، اس انٹرویو کے لیے سلیم صافی نے نہیں کہا تھا۔ ریحام لکھتی ہیں کہ جہانگیر ترین اور عون چوہدری نے مجھے بتایا تھا کہ یہ انٹرویو عمران خان اور سلیم صافی کے تعلقات معمول پر لانے کے لیے ایک کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انٹرویو میں اگر آپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا گیا اور عزت دی گئی تو پھر سلیم صافی کو عمران خان بھی انٹرویو دیں گے۔ ریحام لکھتی ہیں کہ سلیم صافی واحد پختون صحافی تھے جو کے پی کے حکومت کی بری کارکردگی کے بارے میں باقی صحافیوں سے زیادہ جانتے تھے اور اس کارکردگی پر وہ کھل کر اپنے خیالات کا اظہار بھی کرتے تھے، اسی وجہ سے عمران خان انہیں صافی کمینہ کہہ کر پکارتے تھے۔ ریحام اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ اس سے پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک سلیم صافی کو انٹرویو دے چکے تھے، انٹرویو کے بعد سلیم صافی نے مجھے خیبرپختونخوا کی خراب کارکردگی کے حوالے سے فائلیں دکھائیں جو ان کی تحقیق پر مبنی تھیں، ریحام لکھتی ہیں کہ اس انٹرویو میں مجھے بہت عزت دی گئی، جیو کی پوری ٹیم نے باہر آ کر میرا استقبال کیا، اس موقع پر مجھے چادر پہنائی گئی اور سلیم صافی کی اہلیہ نے مجھے طلائی زیور بھی تحفہ میں دیا لیکن اس کے بعد بھی عمران خان اور سلیم صافی کی تلخی دور نہ ہو سکی وہ دونوں اپنی اپنی ضد پر قائم رہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…