ہندو لڑکی کے ساتھ مندر میں پکڑے جانے والے نوجوان کی جان بچانے کیلئے سکھ پولیس افسر مشتعل ہندوؤں کے سامنے ڈٹ گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

26  مئی‬‮  2018

رام نگر(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ایک سکھ پولیس افسر نے ایک مسلم لڑکے کی جان بچانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔ ٹوئٹر پر لوگ ان کی تعریف کرتے نہیں تھک رہے ہیں۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ 22 مئی 2018 کو رام نگر کے گرجا مندر کے پاس ملنے آئے ایک ہندو مسلم جوڑے کو بھیڑ نے گھیر لیا اور مسلم لڑکے کے ساتھ کھینچا تانی شروع کردی۔

اس معاملے پر جیسے ہی وہاں موجود انسپکٹرگگن دیپ کی نظر پڑی وہ لڑکے کو بچانے آگئے۔ بھیڑ نے ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن گگن دیپ لڑکے کو بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ گگن دیپ کی بہادری کی یہ مثال کیمرے میں محفوظ ہو گئی، اور یہ ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھیڑ نے مسلم نوجوان سے سوال کئے۔ یہاں تک کی اس کو تھپڑ بھی مارے، لیکن اس سے پہلے کوئی بڑا واقعہ پیش آتا، گگن دیپ نے لڑکے کوباہر نکال لیا۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ لڑکے سے اس کا آئی ڈی کارڈ بھی مانگ رہے ہیں اور لڑکے کو بچانے کے سبب پولیس کے خلاف نعرے بھی لگارہے ہیں۔اس جوڑے کو بچانے کے بعد گگن دیپ انہیں پولیس تھانے لے گئے اور بعد میں ان کے اہل خانہ کو سونپ دیا۔ گگن دیپ کی اس بہادری کے سبب لوگ ٹوئٹر پر ان کی خوب تعریف کررہے ہیں۔ یہاں تک کی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے بھی ٹوئٹ کرکے ان کی تعریف کی۔دی پرنٹ نے اپنی رپورٹ میں اس حوالے سے کہا کہ جب پولیس افسر کی ہمت و بہادری کی وجہ سے مشتعل ہجوم مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے میں ناکام رہا تو اس نے پولیس کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیئے۔گگن دیپ سنگھ نے بتایا کہ نوجوان کو بچانا میرا فرض تھا۔گگن دیپ سنگھ نے کہا کہ ہجوم کو نوجوان کی مندر میں موجودگی پر اعتراض تھا، نوجوان مسلم تھا اور ایک ہندو لڑکی کے ساتھ موجود تھا،

چونکہ گرجیا مندر کی جگہ خوبصورت اور دریا کنارے ہے اس لیے دونوں اس کے احاطے میں گھوم پھر رہے تھے۔پولیس افسر نے بتایا کہ جب وہاں موجود لوگوں کو پتہ چلا کہ نوجوان مسلمان ہے تو انہوں نے اس کی مندر میں موجودگی پر اعتراض کیا اور بات بڑھتے بڑھتے نوجوان پر تشدد تک پہنچ گئی۔گگن دیپ سنگھ نے بتایا کہ وہ اس مقام سے قریب ہی تعینات تھے اور جب وہ جائے وقوع پر پہنچے تب تک کافی لوگ جمع ہوچکے تھے اور نوجوان کو مار پیٹ رہے تھے جسے انہوں نے بچایا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…