عمران خان ،آصف زرداری کی شکل میں اسٹیبلشمنٹ کا ٹولہ 2018ء میں عوامی نفرت کا شکار بنے گا ، رانا ثناء اللہ

14  مارچ‬‮  2018

لاہور ( این این آئی) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ عمران خان اور آصف زرداری کی شکل میں اسٹیبلشمنٹ کا ٹولہ 2018ء میں عوامی نفرت کا شکار بنے گا ،جو جوتا بازی شروع ہوئی ہے اس شدت پسندی کو ایجاد کرنے والا عمران خان ہے ،جوتا کلب میں ٹاپ پر شیخ رشید جائے گا ۔ پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان پر جوتا اچھالنے پر انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنے مخالفین کے خلاف گھٹیا سیاست کریں گے۔

جب مخالفین کے خلاف ماردو، پکڑ لو، گھسیٹ دو کی سیاست کریں گے تو کارکن فطرتی ردعمل دیں گے ،جوتا بازی جو شروع ہوئی اس شدت پسندی کو ایجاد کرنے والا عمران خان ہے ،پچھلے چار سال سے عمران خان اپنے مخالفین کو ایسے ہی نشانہ بنا رہا ہے ۔جوتا کلب میں ٹاپ پر شیخ رشید جائے گا کیونکہ سینکڑوں لوگ جوتے لے کر اس کے پیچھے پڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج سے دس سال پہلے دوسری پارٹی کے رہنماوں کو عزت دی جاتی تھی،تمام لوگ اس روش کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں وگرنہ حالات درست نہیں ہوتے نظر آتے ،عمران خان اپنی منفی سیاست کی معافی مانگیں ۔ انہوں نے کہاکہ میرے حلقے کے لوگوں نے عمران کے بیان پر اسے جوتا مارنے کا کہا ہے ،میں کسی کو کچھ نہیں کہتا کہ وہ ایسا عمل کرے ،محمد رمضان (ن) لیگ کا سپورٹر ضرور ہے مگر اسے میں نے یا میرے بیٹے نے نہیں بھیجا ۔اس نے کہا میاں صاحب کے ساتھ واقعے کے بعد جوتا مارنے گیا مگر دوتھپڑ ہی مارسکا ،اس نے کہا کہ لکی شاہ اور راجہ ضرار کے تشدد کے باعث رانا ثنااللہ اور بیٹے کا نام لیا ۔عمران خان اپنے کارکنوں کو اگر ایسی تربیت دیں گے تو معاملہ بگڑے گا ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 2018کے انتخابات میں انجینئرنگ نہیں ہوسکتی ،سو کی انجینئرنگ ہوسکتی لاکھوں کی نہیں ہوسکتی اگر کوشش کی گئی تو وہ الٹی پڑ سکتی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اسٹیبلشمنٹ کی لونڈی اور عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا چہرہ ہیں ۔

سب پر بھاری زرداری پر وہ نامعلوم پارٹی بھاری ہوگئی ہے ،عمران پر بھی وہ پارٹی زیادہ حاوی ہوگئی ہے ،اب نامعلوم یا فرشتہ پارٹی کا ایک پائوں زرداری اور دوسرا عمران خان کے کندھے پر ہے ۔مگر عمران خان اور زرداری کی شکل میں اسٹیبلشمنٹ کا ٹولہ 2018ء میں عوامی نفرت کا شکار بنے گا ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کو دیت دینے کی بات گنڈا پور کے گھر میں ہوئی ،آئی جی کی موجودگی میں ہماری دو ملاقاتیں ہوئیں ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…