نیپال بھارت تعلقات میں’ چین کارڈ ‘نے فیصلہ کن حیثیت اختیار کر لی،چین کے حامی سیاستدان وزیراعظم بن گئے، حیرت انگیزانکشافات

26  فروری‬‮  2018

کھٹمنڈو(مانیٹرنگ ڈیسک) نیپال ، بھارت تعلقات میں چین کارڈ نے فیصلہ کن حیثیت اختیار کر لی ،چین کے نیپال کے ساتھ کئی برسوں سے تعلقات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،چین نے نیپال کے کئی منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے جس سے چین اور نیپال ایک دوسرے کے بہت قریب آگئے ہیں۔نیپال میں حالیہ انتخابات میں بھی چین کی حامی سیاسی جماعت’یو ایم ایل‘ جیت گئی ہے جس کے چیئرمین کیپی اولی نے نیپال کے اکتالیسویں وزیراعظم کے طور پر اقتدار سنبھال لیا ہے۔

اولی چین کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔گزشتہ دنوں سا?تھ چائنا مارننگ پوسٹ ہانگ کانگ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم کیپی اولی نے کہا تھا کہ وہ چین کیساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں تا کہ بھارت کیساتھ معاملات کرنے میں زیادہ سے زیادہ قوت حاصل کرسکیں اور بھارت نیپال تعلقات کی خصوصی شقوں پر بھی نظر ثانی کرنے کے حق میں ہیں جن میں بھارتی فوج میں نیپالی سپاہیوں کی ملازمت کی شق بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ نیپال کے دو ہمسائے ہیں اس لئے وہ ایک کو چھوڑ کر دوسرے پر انحصار نہیں کرسکتے۔یہ بات انہوں نے خاص طور پر بھارت کے پس منظر میں کہی تھی۔انہوں نے چینی کمپنیوں کے ان ٹھیکوں پر بھی نظر ثانی کرنے کا عندیہ دیا جو سابق حکومت نے منسوخ کردیے تھے۔تجریہ نگاروں کے مطابق اس ساری صورتحال سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نیپال کے وزیراعظم کیپی اولی بھارت کیساتھ معاملات میں چینی کارڈ استعمال کر کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت کی حامی سیاسی جماعت’نیپالی کانگریس‘ نیپال کے حالیہ انتخابات میں شکست کھا چکی ہے اس لئے بھارت کو ایک مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ تجزیہ نگار اس ساری صورتحال کے ذمہ دار بھارتی بیوروکریٹس کو سمجھتے ہیں جنہوں نے ماضی قریب میں اس صورتحال اداراک نہیں کیا تاہم اب ظاہر ہے کہ چینی کارڈ کے مقابلے میں نیپال بھارت کیساتھ اپنی وکٹ پر کھیلنے کی پوزیشن میں آگیا ہے۔ تری بھون یونیورسٹی کے ڈاکٹر راج بھاک کا کہنا ہے کہ بھارتی پالیسی سازوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اس وقت بھارت اپنے دوستوں کے لئے بے فائدہ ہے اور دشمنوں کو بھی وہ کوئی نقصان پہنچانے کی پوزیشن میں نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…