جمہوریت مستحکم ہو جائے تو سازشی عناصر سیاست میں اضطراب پیدا کر دیتے ہیں،مولانا فضل الرحمن

23  فروری‬‮  2018

سرگودھا(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ ملک میں امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں وہ کسی بھی صورت امریکی غلامی قبول نہیں کریں گے اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں۔ عید گاہ سرگودھا میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کی جنگ اسلامی معیشت کے خلاف ہے ۔

پارلیمانی سیاست میں حکومتیں بنتی ٹوٹتی رہتی ہیں، جمہوریت مستحکم ہو جائے تو سازشی عناصر سیاست میں اضطراب پیدا کر دیتے ہیں، آج نواز شریف کی حکومت کے ساتھ بھی یہی کھیل کھیلا جا رہا ہے، جیلوں میں جانے والے سیاستدانوں کو کرپٹ کہا جاتا ہے ادارے احتساب کی آڑ میں سیاسی انتقام لے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جمہوریت کی گاڑی چلنے نہیں دی جا رہی، میاں نواز شریف کو تمام ادارے چور ثابت کرنا چاہتے ہیں، یہ رویہ ملک میں تصادم پیدا کر رہا ہے، قوم کے وسیع تر مفاد کیلئے سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے لئے آگے بڑھیں، نئی نسل کو تعلیم دو کہ ایسے اداروں کے خلاف جہاد کیلئے تیار ہو جا? جو ریاست کے خلاف غیر ملکی ایجنڈے پر کام کررہے ہوں۔ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والا خود لعنت کا مستحق ہے، وہ امریکہ کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ عوام عمران خان کے کردار کو سمجھ چکے ہیں، آنے والے وقت میں خیبر پختونخواہ میں بھی پی ٹی آئی کا صفایا ہو جائے گا، ماضی میں سیاسی مخالفین کو سیاسی قیدی بنایا جاتا تھا اب مخالفین پر کرپشن کا الزام لگا کر پوری دنیا میں بدنام کیا جاتاہے جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوام ہوش کے ناخن لیں اور متحد ہو جائیں۔ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے جس کے فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، پارلیمنٹ قانون ساز ادارہ ہے جس کا کام قانون بنانا ہے، عدلیہ کا کام اس پرعمل کرنا اور انتظامیہ کا اس پر عمل کرانا ہے۔

چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور نے کہا کہ 2018 میں تمام سیاسی مذہبی جماعتیں بڑی قوت بن کر ابھریں گی، ایم اے ایم اے کا قیام عمل میں آ گیا ہے اس پلیٹ فارم سے تقویت ملے گی، بر سر اقتدار آ کر ملک کو فلاحی اور اسلامی مملکت بنائیں گے، پارلیمنٹ کو سپریم بنانے کیلئے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، بر سر اقتدار آ کر سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، موجودہ صورتحال ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے ۔

مسلمانوں کو انتہا پسندی کی طرف راغب کیا جا رہا ہے۔ دھمکی دی جاتی ہے کہ مولانا کے خلاف فائل کھولی جا رہی ہے، جماعت کو منظم کرنے کے لئے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اور عام آدمی کی بقاء  کے لئے صرف بہتر نظام حکومت کی ضرورت ہے، جمیعت صاف کردار نا دیدہ قوتوں کو ہضم نہیں ہو رہا۔ کانفرنس سے تحریک نوجوانان کے سربراہ محمد عبداللہ گل اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر قصور کی زینب کے قاتل عمران کو سرعام پھانسی کی قرارداد منظور کی گئی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…