نواز شریف ٗمریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاریاں،پیپلزپارٹی نے بڑا سرپرائزدیدیا

14  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف ٗمریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے نیب کے خط پر عملدرآمد کیا جائے ٗوزارت داخلہ نے نیب کے خط پر عملدرآمد نہ کیا تو شرجیل میمن کو آزاد کرنا پڑیگا ٗ قانون کے تحت سب کے ساتھ برابر سلوک کیا جانا چاہیے ٗمیثاق جمہوریت پر عملدرآمد میں نواز شریف بڑی رکاوٹ تھے ٗ

عوام کا راج اور جمہوریت چلنی چاہیے ٗادارے اپنا کام کریں ٗکوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے ۔ منگل کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اگر نیب کے خط پر عملدرآمد نہ کیا تو شرجیل میمن کو آزاد کرنا پڑے گا اور نام ای سی ایل سے ہٹانا پڑے گا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ قانون کے تحت سب کے ساتھ برابر سلوک کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنس ہے شرجیل میمن کے خلاف ریفرنس بھی نہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ شرجیل میمن خود پیش ہوئے تھے شریف خاندان کے لوگوں کو پکڑا گیا اور چھوڑا گیا جو غیر قانونی تھا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عملدرآمد میں نواز شریف بڑی رکاوٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے میمو سکینڈل میں میثاق جمہوریت کا مذاق اڑایا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ 2014 میں ن لیگ ہاٹ واٹر میں آئی تو پی پی ساتھ کھڑی ہوئی۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت آصف زرداری نواز شریف کے گھر گئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت قانونی تبدیلیاں لانے میں نواز شریف اور انکے اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عمل ہوتا تو نواز شریف کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت عدلیہ دو حصوں میں تقسیم ہونا تھی ٗ ایک آئینی اور ایک موجودہ، اس پر عمل ہوتا تو بڑا مسئلہ حل ہو جاتا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ججز تقرری کے طریقہ سے متعلق 18 ویں ترمیم میں نواز شریف نے رکاوٹ ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو آج انہی کہ بدولت یہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ نیب پر متفقہ قانون لانے کا کہا تو ن لیگ کے اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کی۔ ن لیگ کے اپوزیشن لیڈر نے کیوں کیا ٗکس کے کہنے پر کیا ٗ انہیں آگے کیا نظر آ رہا تھا؟ سید خورشید شاہ نے کہا کہ جس قانون کے تحت نواز شریف پھنسے۔ ہم نے کوشش کی کہ پانامہ مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہو۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے بہت کوشش کی پارلیمانی کمیٹی بنائی لیکن وہ باز نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے سمجھا کہ معاملہ عدالت میں جانے سے لمبا چلے گا تو فائدہ ہو گا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ جو لیڈر اپنے فائدے کا سوچے تو وہ خود اس میں پھنس جاتا ہے ٗانہوں نے کہا کہ ملک میں خیر ہونی چاہیے ٗ امن ہو اور پارلیمنٹ چلے ٗ خورشید شاہ نے کہا کہ عوام کا راج اور جمہوریت چلنی چاہیے ٗادارے اپنا کام کریں ٗکوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…