ماونٹ ایورسٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی تباہی

26  اپریل‬‮  2015

گذشتہ سال 18 اپریل کو برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں 16 شرپا گائیڈز ہلاک ہو گئے تھے۔نیپال میں آنے والے زلزلے سے وہاں موجود دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ بھی اپنی تاریخ کے سب سے بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہے۔نیپال کے محکمہ کوہ پیمائی کے مطابق کوہ پیماوں سمیت17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لاپتہ یا زخمی ہونے والے کوہ پیماوں کی تعداد بھی زیادہ ہے۔میں نے بہت اونچی آواز سنی تھی، اور دوسری بات جو میں جانتا ہوں وہ یہ کہ میں برف کے ریلے تلے دب گیا۔سنیچر کے زلزلے کے بعد اتوار کو چھ اعشاریہ سات

02

کی شدت سے آنے والے سب سے شدید آفٹر شاکس سے مزید برفانی تودے گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ان غیر ملکیوں کی شہریت واضح نہیں ہو سکی اور زخمیوں کو امداد دی جا رہی ہے۔ زلزلے کے بعد تودے گرنے اور آفٹرشاکس کے خدشے کی وجہ سے ہر طرف افراتفری کا عالم ہے۔امداد کے لیے علاقے میں ہیلی کاپٹرز پہنچائے گئے جو زخمیوں کوقریبی گاوں لے جاکر انھیں طبّی امداد فراہم کر رہے ہیں۔تاہم موسم کی شدت کے باعث امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔نیپال کی وزارتِ سیاحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ جس وقت زلزلہ آیا تو اس وقت کم ازکم 1000 کوہ پیما جن میں 400 غیر ملکی بھی شامل ہیں یا تو بیس کیمپ میں موجود تھے یا پھر اپنی مہم جوئی کا آغاز کر چکے تھے۔حکام کے مطابق ایورسٹ کے بیس کیمپ سے اوپر کیمپ نمبر ایک اور دو میں 100 کوہ پیما اور گائیڈ موجود تھے لیکن وہ زلزلے کے باعث راستہ خراب ہو جانے کی وجہ سے نیچے آنے میں ناکام ہیں۔جبکہ ہلاک ہونے والے دو گائیڈز سمیت چینی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔اورایک انتظامی اہلکار ڈین فریڈنبرگ جو ماو¿نٹ ایورسٹ جانے والے مہم جوووں میں شامل تھے

عور توں کی وہ باتیں جو کہنے میں اور دیکھنے میں اور ہوتی ہیں

ہلاک ہوگئے ہیں۔ ماونٹ ایورسٹ میں برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں بیس کیمپ میں موجود کوہ پیماو¿وں اور دیگر اراکین کا پہلے گروہ کو اتوار کو کٹھمنڈو پہنچایا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔جس وقت زلزلہ آیا اس وقت درجنوں کوہ پیماوں کو چٹانوں میں گھرے ایک گاو¿ں میں تربیت دی جا رہی تھی کیونکہ انھوں نے چند ہی ہفتوں بعد چوٹی کو سر کرنے کے لیے جانا تھا۔نیپال میں موجود آنگ شرنگ نامی کوہ پیما ایسوسی ایشن کے مطابق زلزلے کے بعد برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے 22 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی گاوں منتقل کر دیا گیا تھا۔تاہم خراب موسم اور مواصلاتی نظام کے درہم برہم ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر سروس میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

03

اتوار کو 15 زخمیوں کو ماونٹ ایورسٹ کے قریبی ائیر پورٹ سے کھٹمنڈو منتقل کیا گیا۔تاہم حکام نے کسی بھی قسم کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے اور صرف یہی کہا کہ بظاہر زخمیوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں اور انھیں آنے والے زخم قابلِ علاج ہیں۔بتایا گیا ہے کہ زندہ بچ جانے والوں میں 12 نیپالی شرپا اور ایک ایک چینی، جاپانی اور جنوبی کوریا کا شہری شامل تھا۔جبکہ برس ہا برس سے نیپال میں ٹورگائیڈز کی خدمات سرانجام دینے والے شرپا نامی گروہ میں سے ایک پیمبا شرپا جن کی عمر 43 برس ہے اپنے زندہ بچ جانے پر بہت حیران تھے۔انھوں نے بتایا کہ ’میں نے بہت اونچی آواز سنی تھی، اور دوسری بات جو میں جانتا ہوں وہ یہ کہ میں برف کے ریلے تلے دب گیا۔‘’میری آنکھ کھلی تو میں ایک ٹینٹ میں تھا اور میرے اردگرد بہت سے غیر ملکی کھڑے تھے

04

۔مجھے نہیں معلوم تھا کہ کیا ہوا اور میں کہا ہوں۔‘اس سے قبل گذشتہ سال 18 اپریل کو برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں 16 شرپا گائیڈز ہلاک ہو گئے تھے۔کوڈنی شرپا نے زخمی حالت میں ائیر پورٹ پہنچنے کے بعد اپنے مختصر بیان میں بتایا کہ ’میں کھانا بنا رہا تھا، ہم سب زلزلے کے بعد کھلی جگہ پر دوڑ کر پہنچے اور اگلے ہی لمحے برف کی ایک دیوار میرے اوپر آگری،

05

میں نے اس سے باہر نکلنے کی کوشش کی جو میری قبر بن سکتی تھی، میرا دم گھٹ رہا تھا، میں سانس نہیں لے پا رہا تھا لیکن مجھے معلوم تھا کہ مجھے جینا ہوگا۔‘لیکن جب وہ باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے تو ہر طرف تباہی ہی تباہی تھی اور بیس کیمپ کا حصہ ختم ہوچکا تھا۔ وہ خود تو بچ گئے لیکن انھوں نے بہت سے دوستوں کو کھو دیا۔خیال رہے کہ 1953 سے اب تک ماونٹ ایورسٹ کو 4000 سے زائد کوہ پیما سر کر چکے ہیں۔ تاہم حالیہ سالوں میں اسے سر کرنے والے مہم جوووں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔

07

ماونٹ ایورسٹ کی اونچائی 29029 فٹ یا 8848 میٹر ہے اور ہر سال یہاں کوہ پیمائی کی 30 مہمات جاتی ہیں۔ان مشنز سے حاصل ہونے والی فیس نیپال میں سیاحت سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کا اہم حصہ ہے۔اس وقت ماونٹ ایورسٹ پر مہم جوئی پر کم از کم ایک لاکھ ڈالر مجموعی خرچ آتا ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…