ہلدی کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

25  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہلدی ایسی چیز ہے جو ہر پاکستانی پکوان کا لازمی حصہ ہے اور اس کا استعمال درمیانی عمر میں یاداشت کی کمزوری اور دماغی تنزلی سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہلدی کا استعمال درمیانی عمر میں یاداشت اور مزاج کو بہتر بنا کر الزائمر امراض کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : ہلدی کے حیرت انگیز فوائد تحقیق میں ہلدی کے سپلیمنٹ کے یاداشت کی کارکردگی کا ایسے افراد میں جائزہ لیا گیا جو دماغی تنزلی سے محفوظ تھے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ طاقتور ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات کی بناءپر ہلدی الزائمر امراض کا خطرہ کم جبکہ ذہنی افعال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق ہلدی میں پائے جانے والا زرد رنگ کا مرکب یا curcumin ممکنہ طور پر دماغی ورم کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ الزائمر امراض اور ڈپریشن جیسی بیماری کا باعث بنتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران پچاس سے نوے سال کی عمر کے 40 افراد کو دیکھا گیا جنھیں یاداشت کی معمولی کمزوری کا سامنا تھا۔ ان افراد کو دو گروپس میں تقسیم کرکے ایک کو ادویات جبکہ دوسرے کو نوے ملی گرام curcumin اٹھارہ ماہ تک روزانہ دوبار استعمال کرائی گئی۔ یہ بھی پڑھیں : دادی اماں کے چار ٹوٹکے اور سائنس نتائج سے معلوم ہوا کہ ہلدی کے جز کے استعمال سے لوگوں کی یاداشت اور توجہ کی صلاحیتیں ڈرامائی حد تک بہتر ہوئیں جبکہ ادویات استعمال کرنے والے گروپ کچھ زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔ محققین کا کہنا تھا کہ ہلدی کے جز کو استعمال کرنے والے افراد کے مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوئے جبکہ دماغ کے یاداشت اور جذباتی افعال کنٹرول کرنے والے حصوں میں نقصان دہ سرگرمیاں کم ہوگئیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل Geriatric Psychiatry میں شائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…